لیگی قیادت نے اشتعال انگیزی کے لیے 10لاکھ تقسیم کیے‘ پنجاب حکومت

282

لاہور (نمائندہ جسارت) پنجاب کے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے مریم نواز کی پیشی کے موقع پر ہونے والے تصادم سے متعلق دعویٰ کیا ہے کہ کل رات جاتی امرا میں 10لاکھ روپے تقسیم کیے گئے‘ پتھر مارنے والے کارکنان کو 25، 25 ہزار روپے دیے گئے جبکہ بیگم صفدر کی گاڑی پر پتھر مارنے والے کو ایک لاکھ روپے دیے گئے‘ پنجاب کے وزیرقانون راجا بشارت نے کہا ہے کہ مریم نواز کو نقصان پہنچانے کے لیے نہیں بلکہ ان کے کرتوتوں کی وجہ سے بلایا گیا تھا۔ لاہور میں مریم نواز کی قومی احتساب بیورو (نیب) میں پیشی کے موقع پر پولیس اور کارکنان کے درمیان تصادم کے بعد صوبائی وزرا راجا بشارت اور فیاض الحسن چوہان نے پریس کانفرنس کی اور مجموعی صورتحال سے آگاہ کیا۔ صوبائی وزیر قانون راجا بشارت کا کہنا تھا کہ واقعہ امن و عامہ کی صورتحال کو خراب کرنے کی سازش تھا اور مسلم لیگ (ن) نے عدالت عظمیٰ پر حملے کی تاریخ دہرائی ہے‘ مسلم لیگ (ن) کرپٹ لوگوں کو بچانے کے لیے کس حد تک جاسکتی ہے اور اس کی غنڈہ گردی سے آئینی ادارے اور قانون نافذ کرنے والے ادارے محفوظ نہیں رہ سکتے‘ مریم نواز کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا گیا تھا لیکن وہ جلوس لے کر وہاں پہنچیں جو اس بات کی دلیل ہے کہ مسلم لیگ(ن) اداروں کا احترام نہیں کرتی‘ جو خاتون عدالت سے ضمانت پر ہے اس نے عدالت کی دی ہوئی رعایت کا غلط استعمال کیا ہے۔ جن لوگوں نے قانون کو ہاتھ میں لینے کی کوشش کی‘ ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور مقدمات درج کرکے سزائیں دلوائی جائیں گی۔ راجا بشارت کا کہنا تھا کہ افسوسناک پہلو یہ ہے کہ مریم نواز کی سیکورٹی کی گاڑیوں میں پتھر بھر کر لائے گئے‘ جسے کارکنوں میں تقسیم کیا گیا اور پھر پولیس اور نیب دفتر پر حملے میں انہیں استعمال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی طرف سے استغاثہ موصول ہوچکا ہے جس میں کچھ لوگوں کو نامزد کیا گیا ہے جبکہ کچھ لوگوں کے بارے میں کہا گیا ہے کہ وہ نامعلوم ہیں جن کی سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے نشاندہی کی جارہی ہے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ بیگم صفدر اعوان نے مسلم لیگ (ن) کی قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عدلیہ پر حملے کی اعلیٰ روایات کا سکہ دوبارہ اپنے ماتھے پر سجالیا‘ بیگم صفدر اعوان نے اپنے چاچا شہباز شریف اور کزن حمزہ شہباز کی سیاست پر خودکش حملہ کیا ہے۔