جماعت اسلامی ہی عوام کو مسائل سے نجات دلا سکتی ہے،حافظ نعیم الرحمن

565

 کراچی:امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ جماعت اسلامی ہی عوام کو مسائل سے نجات دلا سکتی ہے، نعمت اللہ خان نے شہر میں مثالی ترقیاتی کام کرائے۔

گورنر ہاﺅس کے سامنے کے الیکٹرک کی بدترین کارکردگی اور شہر کی موجودہ بدترین صورتحال کے حوالے سے عوامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کے الیکٹرک قاتل الیکٹرک بن گئی ہے ، گزشتہ 2برس میں 50سے زائد افراد کی جان لے چکی ہے ،نیپرا نے کے الیکٹرک پر 5کروڑ جرمانہ کیا تو کے الیکٹرک جرمانہ ادا کرنے کے بجائے عدالت چلی گئی ، جماعت اسلامی اس مہینے کراچی کے شہری مسائل پر ایک عظیم الشان بلدیاتی کنونشن منعقد کرے گی ۔

حافظ نعیم الرحمن کا  کہنا تھا کہ تحریک انصاف ، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کورونا کو بہانہ بنا کر بلدیاتی نظام میں ایک سال کا مزید اضافہ کرنا چاہتے ہیں،جماعت اسلامی ایسا نہیں ہونے دی گی ۔

انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کو میگا سٹی بنانے کےلئے ضروری ہے کہ مختلف محکموں کی خود مختارحیثیت ختم کرکے بلدیاتی حکومت کے کنٹرول میں دیا جائے ، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارتی ، لیاری ڈیویلپمنٹ اتھارٹی سمیت دیگر اداروں کی تقسیم سے شہر مسائلستان بن گیا ہے ۔

امیرکراچی کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی وزیرعلی زیدی نے گزشتہ سال نالوں کی صفائی کے نام پر اربوں روپے خرچ کےے ، لیکن بارش نے صفائی کا پول کھول دیا ، شہر سے زیادتی اور تعصب کا عالم یہ ہے کہ کے پی ٹی میں حال ہی میں شروع کی گئی بھرتیوں میں کراچی کے شہریوں کے لےے ایک ملازمت بھی نہیں رکھی گئی۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ 11 جولائی کو اسد عمر اور گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا تھا کہ اب کراچی میں لوڈ شیڈنگ نہیں ہو گی ، لیکن ان کا دعویٰ جھوٹا ثابت ہوا ،کے الیکٹرک سوئی گیس کمپنی کے 116ارب روپے کی نادہندہ ہے ، حکومت صورتحال بہتر بنانے اور لوڈشیڈنگ کے ذمہ داران کو سزا دینے کے بجائے کے الیکٹرک کو فرار کرانا چاہتی ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ عارف نقوی کو انٹر پول کے ذریعے واپس لایا جائے ،اگر کے الیکٹرک کو فروخت کرنے کی کوشش کی گئی تو جماعت اسلامی احتجاجی تحریک کو مزید تیز کر دے گی ۔

انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی و شہری حکومت کی نا اہلی کے باعث 3دن کی بارش میں پورا شہر ڈوب گیا ،بارش کے دوران کئی جانیں ضائع ہوگئیں ، کے الیکٹرک سے پوچھا جائے2دن کی بارش میں اتنی ہلاکتیں کیسے ہوئیں ؟ابراج گروپ نے عام انتخابات میں عارف علوی کو الیکشن میں فنڈ دیا تھا ،چیف جسٹس آف پاکستان نے سی ای او کے الیکٹرک کو عدالت میں طلب کیا تھا ، لوڈشیڈنگ 2023میں ختم کرنے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے ، لیکن گزشتہ کئی برس سے کسی نہ کسی چیز کو جواز بنا کر ایک دو سال میں لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا کہا جاتا ہے ،لیکن اس پر عمل نہیں کیا جاتا ، کے الیکٹرک جان بوجھ کر اپنے سسٹم کو اپ گریڈ نہیں کر رہا ہے ۔