محکمہ صحت کراچی ،کووڈ19 فنڈزمیں کروڑوں روپے کا مبینہ غبن

225

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) محکمہ صحت کراچی میں کووڈ19کے فنڈز میں کروڑوں روپے کے فنڈز میں مبینہ غبن کی محکمہ جاتی تحقیقاتی کمیٹی نے تصدیق کر دی جس کے بعد سندھ حکومت ملوث افسران کے خلاف کارروائی میں سنجیدہ ہو گئی ہے اورچیف سیکرٹری سندھ نے سیکرٹری صحت سندھ کوکارروائی کیلیے گرین سگنل دیدیا،محکمہ جاتی تحقیقات میں ہوشربا انکشافات کے بعد سیکرٹری صحت سندھ نے دوبارہ آڈٹ کرانے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے جبکہ معاملے کی قومی حساسیت کے پیش نظر پس پردہ قومی سلامتی کے ادارے بھی متحرک ہو گئے ہیں۔حکومت سندھ کے اہم ذرائع کے مطابق مالی سال 2019-20ء کے اختتام پر کوویڈ19اور ریگولربجٹ میں 35کروڑ روپے کے مبینہ غن میں ملو ث اکاؤنٹنٹ خلیل احمد بھٹو ،مالی اختیارات استعمال کرنے والے گریڈ19کے افسر ڈاکٹر نصر اللہ میمن ،ڈاکٹر آفتاب میمن اور ان کیلیے سہولت کاری کاکردار ادا کرنے والے صوبائی محکمہ صحت کے افسران فہیم چاچڑ ،نعیم خانزادہ ،عقیل ماکو ،کے خلاف وزیر اعلیٰ سندھ اور وزیر صحت سندھ کی بار بار ہدایت کے مطابق سخت ترین کارروائی کا فیصلہ کر لیا ہے۔محکمہ صحت کے ذرائع کے مطابق سیکرٹری صحت ڈاکٹر کاظم حسین جتوئی محکمہ جاتی تحقیقاتی رپورٹ مجاز حکام کو ارسال کر دی ہے جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اکاؤنٹنٹ خلیل بھٹو نے مستقل ڈائریکٹر ہیلتھ کراچی ڈاکٹر ہاشم شاہ کے مالی اختیارات محکمہ صحت حیدرآباد کے معطل افسر ڈاکٹر نصر اللہ میمن کو منتقل کرائے جو پہلے ہی کروڑوں روپے غبن کے الزام میں معطل تھے۔ذرائع نے بتایا کہ مبینہ غبن میں ملوث افسران نے خود کو بچانے کیلیے محکمہ صحت سندھ کی طاقتور شخصیت ریحان بلوچ سمیت پیپلز پارٹی کے مرکزی اورصوبائی عہدیداروں سے رابطے کرنے شروع کر دیے ہیں۔