کشمیر پر خاموش رہنے کا آپشن نہیں‘ دنیا محاصرے کا نوٹس لے‘مہاترمحمد۔ساتھ دینے پرعمران خان کا اظہارتشکر

435

کوالالمپور ،اسلام آباد(صباح نیوز،اے پی پی) ملائیشیا کے سابق وزیراعظم ڈاکٹر مہاتر محمد نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں انسانیت کے لیے مقبوضہ کشمیر کی عوام کے ساتھ کھڑا ہوا تھا۔ مسئلہ کشمیر پر خاموش رہنا آپشن نہیں، کشمیری سخت فوجی محا صرے میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں، عالمی برادری نوٹس لے ۔ بھارت کو چاہیے کہ “علاقائی بدمعاش”کا کردار چھوڑ کر ایک ملک کی طرح سامنے آئے۔ اقوام متحدہ پر بھارت کے خلاف جو کہا اس پر کبھی معافی نہیں مانگوں گا۔کوالالمپور میں مقبوـضہ کشمیرمیں5 اگست 2019 کے لاک ڈائون کے ایک سال مکمل ہونے پر یوم یکجہتی کشمیر کے عنوان سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم مہاتر محمدکا کہنا تھا کہ بین الاقوامی دنیا کی طرف سے ممکنہ رد عمل سے آگاہ ہونے کے باوجود بھی مقبوضہ کشمیر کی عوام کے لیے بولنے کا انتخاب کیا تھا۔ میرے ذہن میں خاموش رہنا کوئی آپشن نہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ کشمیری سخت فوجی محا صرے میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں لوگوں کی حالت زار کا نوٹس لے۔ڈاکٹر مہاتیر محمد کا کہنا تھا کہ انسانیت کے لیے آواز اٹھانے کو ترجیح دی ہے، مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر بولنے پر ملائیشیا نے پام آئل کی بر آمد پر پابندی کی صورت میں معاشی قیمت چکائی۔ملائیشیا کے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میں نہیں سمجھتا کہ ناانصافیوں کے خلاف آواز اٹھانے پر اتنی بڑی قیمت چکانی پڑی ہے۔ میں نے اقوام متحدہ پر بھارت کے خلاف جو کہا اس پر کبھی معافی نہیں مانگوں گا۔سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں وہی کر رہا ہے جو اسرائیل فلسطین میں کررہا ہے۔ اسرائیل نے فلسطین میں دہشتگردانہ حربوں اور قتل عام کے ذریعہ فلسطینیوں کو دبایا ہے۔ ملائیشیا مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی حربوں کے استعمال کی مذمت کرتا ہے۔مہاتر محمد کا کہنا تھا کہ بھارت کو مقبوضہ کشمیر کے حل کے لیے پاکستان کے ساتھ مل بیٹھنا چاہیے، مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کو مد نظر رکھ کر حل کیا جاسکتا ہے۔تقریب کے دوران خطاب میں انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر پر چڑھائی کرکے اس پر فوجی قبضہ کر رکھا ہے۔ مودی سرکار نے آرٹیکل 370 اور 35 اے ختم کرکے مقبوضہ وادی میں ایمرجنسی قانون نافذ کیا، بی جے پی حکومت نے لاکھوں فوجی مقبوضہ کشمیر میں تعینات کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بے شمار خلاف ورزیاں کی گئیں، نئی دلی کو سمجھنا چاہیے کہ ہم انکے منصوبوں کو جانتے ہیں، ہم مسلسل نئی دہلی کے ظالمانہ اقدامات کے خلاف بولتے رہیں گے۔ بھارت کو چاہیے کہ “علاقائی بدمعاش”کا کردار چھوڑ کر ایک ملک کی طرح سامنے آئے۔دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کے غیر قانونی اقدامات کا ایک سال مکمل ہونے پر کشمیریوں کی حمایت اور بھارتی جبر و استحصال کے خلاف جرأت مندانہ آواز بلند کرنے پر ملائیشیا کے سابق وزیراعظم ڈاکٹر مہاتر محمد کا شکریہ اداکیا ہے۔ ہفتہ کو اپنے ٹویٹ میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ وہ 8 اگست کو ملائیشیا کے سابق وزیراعظم ڈاکٹر مہاتر محمد کی طرف سے کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ قبضے اور جموں و کشمیر میں بھارت کے غیر قانونی اقدامات کو اجاگر کرنے پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔