افغانستان: لویہ جرگہ کا 400طالبان قیدی رہا کرنے کا اعلان

244

کابل(این این آئی)افغان دارالحکومت کابل میں بلائے گئے لویہ جرگہ نے انسانی حقوق کی بنیاد‘ افغانستان کے وسیع تر مفاداورجنگ کے خاتمے کے لیے متفقہ طورپر طالبان کے400قیدیوں کو رہا کرنے پر رضامندی کا اظہارکیا ہے تاہم حتمی فیصلے کا اعلان(آج)اتوار کو کیا جائے گاجس کے نتیجے میں آئندہ چند روز میں طالبان اور افغان حکومت کے مابین براہ راست مذاکرات کا عمل قطر کے دارالخلافہ دوحا میں شروع ہونے کا قوی امکان پیداہوگیاہے۔ ہفتے کو لویہ جرگہ کے چیئرمین ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ نے لویہ جرگہ سے اپنے خطاب میں کہا کہ لویہ جرگہ نے طالبان کے 400 قیدیوں کی رہائی پر رضامندی کا اظہارکیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ لویہ جرگہ میں قائم 50 کمیٹیوں میں سے کسی بھی کمیٹی نے طالبان قیدیوں کی رہائی کی مخالفت نہیں کی بلکہ اپنی تجاویز میں بتایا ہے کہ امن مذاکرات کے لیے طالبان قیدیوں کو رہاکیا جائے تاکہ طالبان کے پاس کوئی بہانہ باقی نہ رہے تاہم عبداللہ عبداللہ نے توقع ظاہرکی کہ طالبان 400 قیدیوں کی رہائی کے بعد مذاکرات کے لیے مزید کوئی شرائط نہیں رکھیں گے اور اگر طالبان نے مزید کوئی شرط رکھ دی تو پھرافغان عوام فیصلہ کریں گے۔عبداللہ عبداللہ نے مزید کہا کہ طالبان قیدیوں کی رہائی کے بعد مذاکرات جلد شروع ہوں گے۔ بعدازاں پریس کانفرنس میں لویہ جرگہ کے چیئرمین عبداللہ عبد اللہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ زیرحراست 400 طالبان قیدیوں میں تمام افغان ہیں اور ابھی تک کسی قیدی کو رہانہیں کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق لویہ جرگہ نے حقوق العباد ‘ انسانی ہمدردی کی بنیاد ‘ ملک کے وسیع تر مفاد اور امن کی خاطر طالبان قیدیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔افغان صدر اشرف غنی نے طالبان کے 400 قیدیوں کی رہائی کے معاملے پر ملک بھر سے خواتین سمیت 3200 ممتازشخصیات کو لویہ جرگہ میں دعوت تھی جس کا پہلا سیشن جمعہ کو کابل میں ہوا تھا ۔اس موقع پرکابل میں سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے۔