پاکستان ریلوے کی پہلی خاتون اسٹیشن منیجر چند گھنٹوں بعد ہی عہدے سے برطرف

857

سینٹرل سپیریئر سروس کے ریلوے گروپ کی ایک خاتون افسر لاہور اسٹیشن منیجر کا عہدہ ایک دن کے لیے بھی برقرار نہیں رکھ سکیں کیونکہ اسٹیشن ماسٹروں کی طاقتور یونین نے مبینہ طور پر ان کے تقرر پر سخت مزاحمت کی۔

پاکستان ریلوے کی انتظامیہ نے یونین کے دباؤ میں پی آر کے لاہور ڈویژن میں اسسٹنٹ ٹرانسپورٹ آفیسر 1 (اے ٹی او 1) کی حیثیت سے اپنی ذمہ داری کے ساتھ ساتھ اسٹیڈا منیجر کا چارج سیدہ مرزیہ زہرا کے سپرد کرنے کا نوٹیفکیشن فوری طور پر واپس لے لیا ہے۔

محکمے کے ایک سرکاری ذرائع نے بتایا کہ جمعہ کے روز پی آر انتظامیہ نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا جس میں زہرہ کو لاہور اسٹیشن منیجر کا چارج سونپا گیا، اس پر اسٹیشن ماسٹرز ایسوسی ایشن نے اسٹیشن منیجر کی نشست پر سی ایس ایس آفیسر کے تقرر کے فیصلے پر احتجاج کیا، جس کا مطلب یہ تھا کہ اسٹیشن ماسٹر کے عہدے کے برابر کسی عہدیدار کو عارضی طور پر یا مستقل طور پر اس عہدے پر تعینات کیا جائے، آخر کار وہ ایک دن تک بھی اپنا چارج برقرار نہیں رکھ سکیں۔

انہوں نے کہا کہ لاہور اسٹیشن منیجر کی حیثیت سے سی ایس ایس خاتون افسر کے تقرر اور سات سے آٹھ گھنٹوں میں اس سے چارج واپس لینا ریلوے کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے، طاقتور اسٹیشن ماسٹرز یونین نے ایک دن تک بھی انہیں برداشت نہیں کیا اور آخر کار انتظامیہ نے اس کے سامنے ہتھیار ڈال دیے۔