نمک کی زیادتی، سنگین امراض کا سبب

1270

زیادہ مقدار میں نمک کے استعمال سے جسم میں کئی طرح کی بیماریاں جنم لیتی ہیں جن میں سے کچھ جان لیوا بھی ثابت ہوسکتی ہیں۔

نمک کا زیادہ استعمال جسم میں کیلوریز کی مقدار کو بڑھا دیتا ہے جس سے کینسر کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔ ہمارے جسم کیلئے نمک کی مقدار مقرر ہے اور اگر تو نمک کی مقدار اس سے کم یا زیادہ ہوئی تو توازن بگڑ جاتا ہے جو صحت کے لئے نقصان دہ ہے۔

:ہائی بلڈ پریشر

ماہرین کے مطابق نمک سے ہائی (بلیڈ پریشر) کا براہ راست تعلق ہے۔ اس لئے اپنے کھانے میں نمک کم ڈالیں۔ ساتھ ہی اگر آپ کو کبھی کھانے میں نمک کم لگے تو اسے اوپر سے نہ ڈالیں. یہ یاد رکھیں کہ نمک کا زیادہ مقدار میں استعمال آپ کے خون ٹرانسمیشن اور بلڈ پریشر کو بگاڑ سکتا ہے۔

:دل کی بیماری

نمک کے زیادہ استعمال سے دل کی بیماری کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔ اس لئے صحت مند دل کی خاطر آپ اپنے کھانے میں نمک کی مقدار کا توازن برقرار رکھے۔

:پانی کی کمی

جسم میں زیادہ نمک کی مقدار سے پانی کی کمی یعنی ڈی ہائیڈریشن کی مسئلہ ہو سکتا ہے۔ جسم میں ڈی ہائیڈریشن مسئلہ نہیں ہو اس کے لئے آپ کو نمک کی متوازن مقدار لینے کے ساتھ بھرپور پانی پئے۔

:پانی کی برقراری

جسم میں نمک کی مقدار زیادہ ہونے پر پانی ضرورت سے زیادہ جمع ہو جاتا ہے۔ اس صورت حال واٹر برقراری یا پھلوڈ برقراری کہلاتی ہے۔ ایسی صورت میں ہاتھ، پاؤں اور چہرے میں سوجن ہو جاتی ہے۔ اس سے جلد بھی سوج جاتی ہے۔ تو جسم میں نمک کی مقدار کی توجہ رکھنے کے ساتھ بھرپور پانی کا استعمال کرنا چاہئے۔