چھ کورونا ویکسین تیسرے مرحلے کے تجربات میں داخل

606

چین کی 3 سمیت نوول کرونا وائرس کی 6 امیدوار ویکسینیں تیسرے مرحلے کے تجربات میں داخل ہوگئی ہیں، یہ بات عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)کے ایک سینئر عہدیدار نے بتائی ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے ہیلتھ ایمرجسنی پروگرام کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مائیکل ریان نے ایک ورچوئل بریفنگ میں بتایا کہ چین کی 3 متوقع ویکسینیں میں سائیو واک ، ووہان انسٹی ٹیوٹ برائے بائیولوجیکل پراڈکٹس/سائنو فارم اور بیجنگ انسٹی ٹیوٹ برائے بائیولوجیکل پراڈکٹس /سائنو فارم ویکسین شامل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ 3 دیگر ویکیسنیں آکسفورڈ یونیورسٹی/استرازنیکا ، موڈرینا / این آئی اے آئی ڈی اور بائیو این ٹیک /فوسن فارما /فزرنے بنائے ہیں۔تیسرے مرحلے میں ان ویکسینز کو عوامی سطح پر پہلی بار استعمال کیا جائے گا جبکہ اس سے قبل پہلے مرحلے کے تجربات میں تحفظ ،ایمونو جینی سٹی اور چھوٹے پیمانے پر انسانوں میں قوت مدافعت کے ردعمل پر توجہ مرکوزکی گئی،یہ بات ڈائریکٹر ریان نے بتائی۔

 تیسرے مرحلے کے تجربات میں اس بات کا جائزہ لیا جائے گا کہ آیا یہ ویکسینز بڑی تعداد میں لوگوں کو ایک طویل عرصہ تک تحفظ دے سکتی ہیں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ تیسرے مرحلے کا یہ مطلب ہر گز نہیں کہ قریب پہنچ چکے ہیں کیونکہ اس بات کی کوئی ضمانت نہیں کہ ان 6 ویکسینز میں سے کوئی ایک ہمیں اس کا جواب دے سکتی ہے۔مجموعی طور پر 165متوقع ویکسینز پر کسی نہ کسی صورت تجربات شروع کئے گئے جن میں سے ڈبلیو ایچ او کے ریکارڈ کے مطابق 26طبی تجربات کے مرحلے میں داخل ہوئی ہیں۔