بیورو کریٹ پروموشن رولز سے متعلق تمام اپیلیں یکجا کرنے کا حکم

172

اسلام آباد (آن لائن) اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ اور جسٹس لبنیٰ سلیم پرویز پر مشتمل ڈویژن بنچ نے بیورو کریٹ پروموشن رولز سے متعلق کیس کی تمام درخواستیں یکجا کرنے کا حکم دیا ہے جبکہ وکلا کو آئندہ سماعت سے قبل مزید تحریری دلائل جمع کرانے کی ہدایت بھی کی ہے۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ جوڈیشل ریویو مانگ رہے مگر پہلے عدالت کو سمت طے کرنے دیں، بورڈ میں کتنے ارکان تھے؟ جس پر سرکاری وکیل نے بتایا کہ
بورڈ میں کل 15 ارکان تھے۔ اس پر چیف جسٹس نے کہاکہ کیا ان 15 بورڈ ارکان کی درخواست گزار سے کوئی ذاتی مسئلہ تھا؟ بورڈ کے 15 ممبران تو پولارائز نہیں ہونگے،15 ممبران میں کونسے ممبرز تھے جو درخواست گزار کو پروموٹ نہیں کررہے تھے؟ عدالت عظمیٰ کے فیصلوں میں پروموشن کے حوالے سارے پیرامیٹرز موجود ہیں،وکیل درخواست گزارنے پروموشن رولز سے متعلق عدالت عظمیٰ کے مختلف فیصلوں کا حوالہ دیا جس پر چیف جسٹس نے کہاکہ آپ کے دلائل کا مطلب ہے کہ عدالت عظمیٰ کے فیصلے کو نظر انداز کرے۔ سروس پروموشن میں وفاق نے کوئی نئی رولز تو نہیں ڈالی۔ عدالت نے وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر پروموشن رولز سے متعلق تمام درخواستیں یکجا کرنے اور آئندہ سماعت سے پہلے وکلا کو مزید تحریری دلائل جمع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت ایک ہفتے تک کے لیے ملتوی کردی۔