ایران مخالف قرار داد آئندہ پیش کرنے کا امریکی اعلان

193

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا ابھی تک ایران پر عائد ہتھیاروں کی بین الاقوامی پابندی کی قرار داد میں توسیع کے موقف پر مُصر ہے۔ یہ پابندی رواں سال اکتوبر میں ختم ہو رہی ہے۔ اس سلسلے میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ ان کا ملک آیندہ ہفتے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک قرار داد پیش کرے گا۔ اس قرار داد میں ایران پر عائد ہتھیاروں کی پابندی میں توسیع کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ بدھ کی شام صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پومپیو کا کہنا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ ایران پر ہتھیاروں کی پابندی میں توسیع کو یقینی بنانے کے لیے ایک طریقے پر کام کرے گی۔ امریکی وزیر خارجہ نے زور دے کر کہا کہ روس اور چین کی مخالفت کے باوجود انہیں یقین ہے کہ اس سلسلے میں کی جانے والی کوشش کامیابی سے ہم کنار ہو گی۔ تاہم یہ بظاہر ان کی خوش فہمی ہے، کیوں کہ امریکا کی جانب سے تیار کردہ قرار داد کے مسودے کو سلامتی کونسل کے 15 میں سے کم از کم 9 ارکان کی تائید کی ضرورت ہو گی، جس کے خلاف روس اور چین ویٹو کا حق استعمال کر سکتے ہیں۔ ماسکو اور بیجنگ واضح کر چکے ہیں کہ وہ ویٹو کا حق استعمال کریں گے۔ پومپیو نے واضح کیا کہ ایران پر عائد ہتھیاروں کی پابندی کو ختم نہیں ہونے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے ممالک موجود ہیں جو ہتھیاروں کے حصول کے لیے کوشاں ہیں۔ اس سے مشرقِ وسطیٰ کا استحکام متزلزل ہو گا، اسرائیل کو خطرہ ہو گا، یورپ کو خطرہ ہو گا اور ساتھ ہی امریکیوں کی جانوں کو بھی سنگین خطرہ درپیش ہو گا۔ پومپیو نے کہا کہ ہم ایسا ہر گز نہیں ہونے دیں گے۔