برطانیہ میں 10 لاکھ افراد کے بے روزگار ہونے کا خدشہ

227

مانچسٹر (انٹرنیشنل ڈیسک) بینک آف انگلینڈ نے اپنی سہ ماہی مانیٹری رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ چند ماہ میں 10 لاکھ افراد بے روزگار ہوسکتے ہیں۔ بینک آف انگلینڈ کی رپورٹ کے مطابق ملک میں بے روزگاری میں 3.9 فیصد سے 7.4فیصد تک اضافے کا امکان ہے۔ رپورٹ کے مطابق رواں سال جی ڈی پی 9.5 فیصد کم ہونے کا امکان ہے۔ برطانیہ کو گزشتہ کئی دہائیوں سے اتنی بے روزگاری اور معیشت سکڑنے کا سامنا نہیں کرنا پڑا جتنا حال میں ہوا ہے۔ برطانوی معیشت میں 300 سال میں یہ سب سے بڑی کساد بازاری ہے۔ کورونا بحران کے باعث بینک آف انگلینڈ نے شرح سود کم کر کے 0.1 فیصد کر رکھی ہے۔ جو تاریخ کی کم ترین سطح پر ہے۔ دوسری جانب برطانیہ میں انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ ملک بھر کے بچوں میں بھی غربت کا تناسب تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ 70سے زائد تنظیموں، خیراتی اداروں اور مقامی یونیوں نے حکومتی اعدادو شمار پر مبنی ایک رپورٹ شائع کی ہے، جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ برطانیہ میں کورونا بحران سے قبل بھی بچوں میں غربت کی سطح بڑھ رہی تھی۔ اسکاٹ لینڈ کے بچوں میں غربت کی شرح 2014ء میں 14.5تھی، جب کہ 2018ء میں یہ بڑھ کر 18.1فیصد ہوگئی۔ رپورٹ کے مطابق گلاسگو شہر میں ملک بھر کی نسبت تیزی سے غربت میں اضافہ ہوا اور بچوں میں یہ شرح 30.6فیصد سے بڑھ کر 42.2فیصد تک پہنچ چکی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث پھیلنے والی بے روزگاری کے خاتمے کے لیے 35کروڑ یورو امداد کی ضرورت ہے ،جب کہ اسکاٹ لینڈ میں ضرورت مندوں کے لیے ساڑھے 4 کروڑ یورو کی فنڈنگ ناگزیر ہوگئی ہے۔