عالمی دباؤ پر قانون سازی ملک کے مفاد میں نہیں‘ سراج الحق

142

لاہور( نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے حکومت کی طرف سے پاس کردہ باہمی معاونت کے بل پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ یہ بل پاس کرانے میں پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے ماضی کی طرح حکومت کے خاموش سہولت کار کا کردار ادا کیا۔ یہ بل پاکستان کو ہمیشہ کیلیے آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی غلامی میں دینے کیلئے پاس کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی دباؤ پر قانون سازی ملک و قوم کے مفاد میں نہیں۔حکومت مشاورت کرتی ہے اور نہ ہی رائے عامہ کا احترام کیا جاتا ہے۔عالمی اداروں کے دباؤ پر بنائے گئے قوانین پاکستان کی آزادی اور خود مختاری کو سلب کرنے کی گھناؤنی سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے معاملات ہمیشہ بڑی پارٹیوں کے ساتھ کچھ لو اور کچھ دوکا معاملہ کرکے طے کیے ہیں۔انہوں نے چند ڈالرز کے عوض اپنی آزادی اور خود مختاری کا سودا کیا ہے ،ہم اس بل کو مسترد کرتے ہیں۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ہم نے اس بل کو اس لیے مسترد کیا ہے کہ ہم آزاد ملک کے آزاد شہری ہیں اور اپنی آزادی اور خود مختاری کا تحفظ کرنا ہمارا حق ہے۔انہوں نے کہا کہ اس بل کے تحت پاکستانی شہری دوسرے ملکوں کے حوالے کیے جائیں گے۔ملکی عدالتوں کی موجود گی میں پاکستان کا شہری کسی دوسرے ملک کے حوالے کرنا ملکی سا لمیت اور خود مختاری کے خلاف ہے۔اس سے قبل سابقہ حکومتوں نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی ،یوسف رمزی اور ایمل کانسی کو امریکا کے حوالے کیا۔موجودہ حکومت نے اس کام کیلیے باقاعدہ قانون سازی کرلی ہے تاکہ گناہ گناہ نہ رہے اور عوام کی آنکھوں میں بھی قانون کے مطابق فیصلے کرنے کی دھول جھونکی جاسکے۔ سینیٹر سراج الحق نے سخت حیرت کا اظہار کیا کہ ہر اہم موقع پر بڑی جماعتوں نے پی ٹی آئی حکومت کا ساتھ دیا ہے۔ یہ عالمی استعمار اور ساہوکاروں کی غلامی کا بل ہے جس پر تینوں بڑی پارٹیاں متحد ہیں۔اس بل کی رو سے دہشت گردی کی نشاندہی اب آئی ایم ایف اور ورلڈبینک کریں گے اور وہ جسے چاہیں گے دہشت گرد قرار دیں گے انہیں کوئی ٹوکنے والا نہیں ہوگا۔