جولائی 2020 میں سیمنٹ کی کھپت میں 38 فیصد اضافہ

214

کراچی ( اسٹاف رپورٹر )نیا مالی سال سیمنٹ انڈسٹری کے لیے بہتری کا باعث بنا ہے اور سیمنٹ کی فروخت میں 37.75 فیصد اضافہ ہوا ہے جو 3.512 ملین ٹن جولائی 2019ء سے سے بڑھ کر 4.838 ملین ٹن جولائی 2020ء میں ہو گئی ہیں جبکہ مقامی مارکیٹ اور برآمدات دونوں سمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔کھپت میں اضافہ اس لیے بھی زیادہ تقویت کا باعث ہے کیونکہ سال 2019-20 ء میں صرف 1.98فیصد اضافہ ہوا تھا اور وہ بھی برآمدات میں بہتری کی وجہ سے تھا جبکہ گزشتہ سال مقامی مارکیٹ میں 0.94 کمی واقع ہوئی تھی۔اے پی سی ایم اے کے اعداد و شمار کے مطابق سیمنٹ کی مقامی کھپت جولائی 2020ء میں 32.67 فیصد اضافے کے بعد 3.953 ملین ٹن ہو گئیں جبکہ یہ گزشتہ سال جولائی 2019ء میں 2.979 ملین ٹن تھیں، اسی طرح برآمدات میں 66.14 فیصد زبردست اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جو بڑھ کر 0.885 ملین ٹن ہوگئیں جبکہ گزشتہ سال 0.533 ملین ٹن گزشتہ سال تھیں۔شمالی علاقے میں قائم کارخانوں میں زیادہ بہتری دیکھنے میں آئی اور مقامی مارکیٹ میں 38.86 فیصد اضافہ ہو کر فروخت 3.435 ملین ٹن ہوگئی۔ یہ گزشتہ سال جولائی میں 2.474 ملین ٹن تھی۔ لیکن شمالی علاقے کی برآمدات مایوس کُن رہی ہیں۔ ان کارخانوں کی مجموعی برآمدات صرف 0.123 ملین ٹن ریکارڈ کی گئیں جو 46.93 فیصد کمی ہے جبکہ گزشتہ سال یہ برآمدات 0.231 ملین ٹن تھیں۔ برآمدات میں کمی کی وجہ بھارت کے ساتھ تجارتی تنائو اور افغانستان میں تعمیری سرگرمیوں میں سُست روی ہے۔جنوبی علاقے کی صورتحال اس حوالے سے بالکل مختلف رہی۔
جنوبی علاقے کی مقامی کھپت 0.518 ملین ٹن رہی جو معمولی 2.39 فیصد اضافہ ہے ۔ گزشتہ سال مقامی کھپت اسی مدت کے لیے 0.506 ملین ٹن تھی، جنوبی علاقے کی برآمدات میں اضافہ انتہائی بہترین رہا جو 152.97 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔ اس کی برآمدات 0.762 ملین ٹن جنوبی علاقے کی مقامی کھپت سے 1.5 گنا زیادہ رہی ہے۔ گزشتہ سال جنوبی علاقے کی برآمدات 0.301 ملین ٹن تھیں۔ترجمان نے کہا کہ گزشتہ مایوس کن مالی سال کے بعد حالیہ بہتری انڈسٹری کے لیے حوصلہ افزاء ہے ۔ لیکن بجلی اور تیل کی قیمتوں میں اضافے کے رجحان نے انڈسٹری کو بری طرح متاثر کیا ہے جس کی وجہ سے ٹرانسپورٹیشن اور پیداری لاگت میں اضافہ ہوا ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ ترقیاتی منصوبوں کو ترجیح دے ، گھروں کی تعمیر کے منصوبوں سے تعمیری سرگرمیوں کو فروغ ملے گا اور ملک میں روزگار کے مواقع پیدا ہونے کے ساتھ سرمایہ کاری میں اضافہ اور دیگر صنعتوں کو فروغ ملے گا۔