شام کی فوجی تنصیبات پر ایک بار پھر اسرائیلی بم باری

601
امریکا سے اسرائیل کے لیے عسکری امداد لانے والے دیوہیکل طیارے سے تل ابیب کے ہوائی اڈے پر فضائی دفاعی نظام اتارا جا رہا ہے

دمشق (انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیلی فوج نے ایک پھر شام پر بم باری کردی۔ خبررساں اداروں کے مطابق صہیونی فوج کے بیان میں جولان کی پہاڑیوں میں مبینہ طور پر بارود نصب کرنے کی کوشش بھی ناکام بنانے کا دعویٰ کیا گیاہے۔ شامی سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی ہیلی کاپٹروں نے جنوبی شام کے علاقے قنیطرہ میں اسدی فوج کے ٹھکانوں کے قریب کئی میزائل داغے۔ رپورٹ کے مطابق فضائی حملے میں صرف تنصیبات کو نقصان پہنچا اور وہاں موجود افراد محفوظ رہے۔ صہیونی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہاگیا کہ جنگی طیاروں اور ہیلی کاپٹروں نے اسدی فوج کے ان مراکز کو نشانہ بنایا، جہاں سے جولان کے پہاڑی سلسلے میں بارودی مواد بچھانے کی کوشش کی جا رہی تھی۔ ان میں نگرانی کے لیے قائم چوکیاں، خفیہ معلومات جمع کرنے کا نظام، اینٹی ائر کرافٹ توپ خانہ اور اسدی فوج کے مواصلاتی نظام کی تنصیبات شامل ہیں۔ کارروائی کے دوران 4اسدی فوجی ہلاک بھی ہوئے۔ اسرائیل کی فوج کے ترجمان نے صحافیوں کو بریفنگ میں بتایا کہ چاروں افراد شام کی حدود میں تھے اور انہوں نے حفاظتی باڑ عبور نہیں کی تھی۔ واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے لبنانی حدود سے مداخلت کے الزامات کے بعد دونوں طرف سے تند و تیز بیانات کا سلسلہ جاری ہے۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ حزب اللہ کے جنگجووں نے اسرائیل میں داخلے کی کوشش کی تھی، جسے ناکام بنا دیا گیا تھا۔ ادھر حزب اللہ نے ایسی کسی بھی کارروائی کی تردید کی تھی۔ دوسری جانب لبنانی حزب اللہ اور شام میں ایران نواز ملیشیاؤں کی جانب سے لاحق خطرات سے حفاظت کے لیے امریکا نے اپنے دیوہیکل کارگو طیارے کے ذریعے فضائی دفاعی نظام آئرن ڈوم اسرائیل کے حوالے کردیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق دنیا کے سب سے بڑے کارگو طیارے نے تل ابیب ائرپورٹ پر لینڈنگ کی،جس میں موجود امریکی ملٹری کے ٹرکوں پر دفاعی نظام کی بیٹریاں نصب کی گئی تھیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ فضائی دفاعی نظام 70 کلومیٹر دور ہی دشمن کے میزائل کو تباہ کرسکتا ہے، جب کہ اس میں نصب میزائل 10کلو باردوی مواد لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔