ممکنہ شدید بارش‘مراد علی شاہ نے صوبے میں ہنگامی حالت نافذ کردی

513

کراچی /حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر/ نمائندہ جسارت) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا میر پورخاص اور حیدرآباد کا دورہ‘ کراچی سمیت سندھ بھر میں شدید بارش کے خدشے کے پیش نظر تمام متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کاحکم۔میرپور خاص اور حیدرآباد کے دورے کے بعد وزیراعلیٰ ہائوس میں ایک ہنگامی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے تمام متعلقہ اداروں کوالرٹ رہنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ رواں ہفتے کے دوران کراچی شہر میں بارشوں کی پیش گوئی کے حوالے سے تمام تر انتظامات کویقینی بنایا جائے۔ اجلاس میں صوبائی وزرا سید ناصر شاہ، سعید غنی،صوبائی مشیر مرتضیٰ وہاب، میئر کراچی وسیم اختر، کمشنر کراچی، میونسپل کمشنر کے ایم سی، تمام ڈویڑنل میونسپل کمشنرز، تمام ڈپٹی کمشنرز ، کے الیکٹرک کے نمائندے سمیت دیگر تمام متعلقہ افراد نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے شہر میں تمام نالوں کی صفائی کا کام ہنگامی بنیاد پر جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ عیدالاضحی کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں جاری صفائی کے کام کو ہنگامی بنیاد پر مکمل کیا جائے اور کراچی شہر میں بارش کے دوران تمام متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنا ہوگا اور شہر میں بارش کے پانی کی نکاسی کے لیے تمام تر انتظامات کو بھی یقینی بنایا جائے اور خاص طورپر شہر کے نشیبی علاقوں میں جمع ہونے والے بارش کے پانی کی فوری نکاسی کے لیے پمپنگ مشینوں اور جنریٹرز کا بندوبست کیاجائے تاکہ ان علاقوں میں بارشوں کا پانی کھڑا نہ ہو اور لوگوں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے بارشوں کے دوران عوام کی مشکلات اور شکایات کے ازالے کے لیے دستیاب تمام تر وسائل کو بروئے کار لانے کی ہدایت کی۔ قبل ازیں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے حیدرآباد میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رین ایمرجنسی میں ہم نے حیدرآباد ڈویژن کو 70 ملین روپے دیے ہیں،فنڈز دینے کے بعد اب کسی قسم کی شکایات نہیں ہونی چاہیے،ہم نے انتظامیہ کو الرٹ کر دیا ہے اور پی ڈی ایم اے کو بھی کہا ہے کہ وہ حساس مقامات پر اپنے موو ایبل پمپس لگائیں۔ انہوں نے کمشنر حیدرآباد اور دیگر متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ وہ برساتی پانی کی نکاسی کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کو یقینی بنائیں ۔اس موقع پر ڈویژنل کمشنر حیدرآباد نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 70 ملین روپے میں سے 20 ملین ڈی سی اور 3 ملین حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کو دیے گئے جبکہ نالوں کی صفائی کے لیے 5 ملین مختص کیے گئے ۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے محکمہ آبپاشی کے متعلقہ افسران کو بدین ، سجاول اور ٹنڈو محمد خان میں سیم نالے کی صفائی کی بھی ہدایت دی ۔ اجلاس میں شریک منتخب نمائندوں رکن سندھ اسمبلی جام خان شورو، شرجیل انعام میمن ، عبدالجبار اور میئر حیدرآباد نے حیسکو کی شکایت کیں انہوں نے کہا کہ حیسکو کی جانب سے 18 گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی جاتی ہے جس پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اگر واسا کے پمپنگ اسٹیشن پر بجلی کی بلا تعطل فراہمی جاری رہے تو برساتی پانی کی نکاسی کو یقینی بنایا جاسکتا ہے ۔حیسکو چیف نے اجلاس میں یقین دہانی کرائی ہے کہ واسا کے 26 پوائنٹس میں سے 23 کو بجلی کی ڈوئل سپلائی دی جائے گی جس سے بجلی کی بلا تعطل فراہمی جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس سال نالوں کی صفائی میں کچھ تاخیر ہوئی ہے اور نالوں کی صفائی ہمارا کام نہیں ہے ہم بلدیہ عظمیٰ کو وقتا فوقتا نالوں کی صفائی کے لیے مدد کرتے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے وفاقی حکومت سے کہا تھا کہ کراچی اور حیدرآباد کے لیے کچھ کرنا ہے تو بڑے منصوبے دیے جائیں اور کے فور جیسے بڑے منصوبے ہمارے ساتھ مل کر مکمل کریں ۔