کشمیر پاکستان کے نقشے میں شامل‘وزیراعظم نے سرکاری نقشہ جاری کردیا( اقوام متحدہ میں پیش ہوگا)

1007
اسلام آباد: وفاقی کابینہ اجلاس میں منظور کیا گیا نیا نقشہ جس میں مقبوضہ کشمیر کو پاکستان کا حصہ قراردیا گیا ہے

اسلام آباد (خبرایجنسیاں) پاکستان نے ملک کا نیا سیاسی نقشہ جاری کردیا‘ مقبوضہ کشمیرکو پاکستان کا حصہ ظاہر کردیا گیا۔ وفاقی کابینہ نے پاکستان کے نئے نقشے کی منظوری دے دی‘ نیا نقشہ اقوام متحدہ میں پیش کیا جائے گا۔ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد عوام سے خطاب کرتے ہوئے نئے نقشے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ نیا نقشہ اقوام متحدہ میں پیش کیا جائے‘ کشمیر کو پاکستان کاحصہ بننا چاہیے‘ ان شاء اللہ یہ نقشہ پہلا قدم ہے‘ ہم بھرپور سیاسی جدوجہد کریں گے‘ ہم فوجی حل نہیں مانتے‘ ہم اقوام متحدہ کو اس کا وعدہ بار بار یاد دلائیں گے۔ وزیراعظم عمران خان نے دوٹوک اعلان کیا کہ ہماری منزل سری نگر ہے اور یہ نیا نقشہ دنیا بھر میں استعمال کیا جائے گا‘ پاکستان کا نیا سرکاری نقشہ کشمیریوں کے اصولی مئوقف کی تائید جبکہ بھارت کے غاصبانہ اقدام کی نفی کرتا ہے‘ نیا نقشہ ملک بھر کے دفاتر، اسکولوں اور کالجز میں بھی لگایا جائے گا‘ نئے نقشے کی اپوزیشن اور کشمیری لیڈر شپ نے بھی تائید کی ہے‘ پچھلے سال5 اگست کو جو بھارت نے غاصبانہ اور غیرقانونی قدم اٹھایا تھا اس کی نفی کرتا ہے۔ الجزیرہ کو ایک خصوصی انٹرویو میں وزیراعظم نے کہا کہ ایک سال میں بھارت نے کشمیر کو مکمل بند اور اس کی معیشت کو تباہ کر دیا ہے‘ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اپنے ملک کے سیکولر تشخص کو بگاڑنے کا ذمے دار ہے۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ قوم اور حکومت کو مبارکباد دیتا ہوں کہ یہ اعزاز اس حکومت کو ملا ہے‘ انتظامی نقشے تو پہلے بھی آتے تھے لیکن پہلی بار قوم کے سامنے ایک ایسا نقشہ رکھا گیا ہے جو قوم کی امنگوں کی ترجمانی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ نقشے میں ایل اوسی پر ریڈ لائن کو چین کے ساتھ ملا دیا ہے‘ نقشے میں واضح کیا گیا ہے کہ سیاچن کل بھی ہمارا تھا آج بھی ہمارا ہے۔ وزیراعظم ہائوس میں وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں کورونا وبا کے خلاف حکومتی اقدامات ، ملکی معاشی اور سیاسی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا جبکہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال بھی زیر بحث رہی ۔شرکا نے کورونا وبا کے خلاف حکومتی اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا ۔ میڈیا ہاؤسز کے واجبات کی ادائیگیوں پر کابینہ کو تفصیل سے آگاہ کیا گیا‘ گیس کی تقسیم کے منصوبوں پر کابینہ کے شرکا کو اعتماد میں لیا گیا ۔کورنگی فشریز ہاربر اتھارٹی کے بورڈ کی تشکیل نو بھی کردی گئی۔ وزارت آئی ٹی کے ماتحت یو ایس ایف کمپنی کے سی ای اوکی تعیناتی کی منظوری دی گئی۔ پاکستان کونسل آف ریسرچ ان واٹر ریسورسز کے چیئرمین کا تقرر بھی کر دیا گیا‘ پی آئی اے کے آر پی ٹی، ایریل ورک اور چارٹر لائسنس کی تجدید کردی گئی۔ کابینہ پاکستان گلوبل انسٹی ٹیوٹ روات کے چارٹر کی منظوری دی گئی ہے۔ اجلاس میںتمام پاکستانیوں کا ٹیکس ریکارڈ پورٹل پر ڈالنے کا فیصلہ کیا گیا‘اجلاس میں 13 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا جن میں 12 نکات کی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے 5 اگست کو یوم استحصال منانے کے فیصلے کی توثیق کی اور دنیا بھر میں بھارتی مظالم کواجاگر کیے جانے کے حوالے سے مشترکہ کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔