چین پاکستان سے عسکری تعاون بڑھانے کا خواہشمند ۔جنرل باجوہ کا کنٹرول لائن کا دورہ

191

راولپنڈی/ اسلام آباد (اے پی پی) چین نے خطے کا امن و استحکام برقرار رکھنے کے لیے پاکستان کے ساتھ عسکری تعلقات مزید مضبوط بنانے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ چین کے دفاعی اتاشی میجر جنرل چین وین ونگ نے وفد کے ہمراہ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا دورہ کیا۔ چینی وفد نے دورہ چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے قیام کی93 ویں  سالگرہ کے موقع پر کیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے چینی وفد کا خیرمقدم کیا اور پی ایل اے کے قیام کی سالگرہ پر چینی وفد کو مبارکباد دی۔ آرمی چیف نے چینی وفد کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ پاک فوج اور پی ایل اے پاک چین اسٹرٹیجک تعلقات کا اہم جزو ہیں‘ دونوں مسلح افوا ج کے درمیان برادرانہ تعلقات پر فخرہے۔ چین کے دفاعی اتاشی میجر جنرل چین وین رونگ نے کہا کہ پاک چین ملٹری تعلقات گزرتے وقت کے ساتھ مضبوط ہوئے ہیں‘ پاک چین دوستی ہمیشہ قائم و دائم رہے گی۔ چین کے سفیر یاؤ جنگنے بھی پی ایل اے کے قیام کی سالگرہ پر اپنے پیغام میں کہا کہ پاک چین عسکری تعلقات اسٹرٹیجک تعاون کا اہم ستون ہیں‘ چین پاکستان کے ساتھ عسکری تعلقات مزید مضبوط بنانے کا خواہش مند ہے۔ یاؤ جنگ نے کہا کہ خطے میں امن و استحکام برقرار رکھنے کے لیے پاکستان سے عسکری تعلقات مضبوط بنانا ہیں۔ علاوہ ازیںپاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے عیدالاضحی پر لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کا دورہ کیا اور عید اگلے مورچوں پر تعینات جوانوں اور افسروں کے ساتھ منائی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے ایل او سی کے کھوئی رٹہ سیکٹر کا دورہ کیا اور وہاں تعینات افسروں اور جوانوں کے ساتھ عید کا دن گزارا۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ ہمارا دشمن پاکستان اور خطے کو عدم استحکام کا شکار کرنا چاہتا ہے‘ کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت موجود ہے‘ ہم اپنے دشمن کے عزائم سے بخوبی آگاہ ہیں۔ آرمی چیف نے فوجی جوانوں کے حوصلے اور عزم جبکہ کنٹرول لائن پر آپریشنل تیاریوں اور مسلسل مؤثر نگرانی پر جوانوں کی کارکردگی کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ عیدالاضحی غیر مشروط قربانی کا مظہر ہے‘ قربانی کے جذبہ کو فوجی جوان سے بہتر کوئی نہیں جان سکتا۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھارتی مظالم کے خلاف کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑے رہنے کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ کشمیری تمام مشکلات کے باوجود استصواب رائے کے حق پر ڈٹے ہوئے ہیں‘ کشمیری جرأت و بہادری سے بھارتی ظلم اور تشدد کا سامنا کر رہے ہیں۔