آرٹیکل 149 سمجھ سے بالا ہے ،جسے سمجھ میں آئے مجھے بھی سمجائے ،وزیراعلیٰ سندھ

767
کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ گجر نالے کی صفائی کا جائزہ لینے کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں

کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیراعلیٰ سندھ سید مرا دعلی شاہ نے کہا ہے کہ آرٹیکل 149 سمجھ سے بالاتر ہے جسکو سمجھ آئے مجھے بھی سمجھائے، ابھی تو انکے بہت سے سونپے گئے کام بھی ہم نہیں کرتے۔ کوشش کررہے ہیں کہ ڈی ایم سی اور کے ایم سی کے ساتھ مل کر شہر کے مسائل حل کیے جائیں۔ اس سال وہاں پانی جمع ہوا جہاں توقع بھی نہیں تھی، تین روز بارشیں متوقع ہیں اسی کی تیاری کررہے ہیں۔ مسائل زیادہ ہیں وقتاً فوقتاً اجلاس کرتا رہا ہوں ،انتظامیہ کو ہدایات بھی جاری کرتا رہا ہوں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج شہر قائد کے مختلف علاقوں کے ہنگامی دورے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے آج کراچی شہر کا اچانک دورہ کیا۔ وزیراعلیٰ سندھ کے ساتھ وزیر بلدیات سید ناصر شاہ، سعید غنی اور مرتضیٰ وہاب بھی تھے۔وزیراعلیٰ سندھ نے آلائشوں کو ٹھکانے لگانے کے حوالے سے ڈی ایم سیز کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ضلعی انتظامیہ کی طرف سے کیے گئے اقدامات کا بھی جائزہ لیا۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے قیوم آباد پہنچ کر آلائشوں کوٹھکانے لگانے کے کام کا معائنہ کیا۔ اس دوران ایس ایس ڈبلیو ایم اے ایم ڈی کاشف گلزار نے وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ دی۔ مراد علی شاہ نے زہری ہائوس ، محمود آباد نالے کا معائنہ بھی کیا۔ انہوں نے اس نالے کا شاہراہ فیصل سے جائزہ لیا۔ پی ڈی زبیر چنا نے وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ اس نالے کی صفائی کا کام جاری ہے۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو بتایا گیا کہ نالہ صاف ہے۔شاہراہ فیصل کے نیچے والی لائن چوک ہوجاتی ہے۔وزیراعلیٰ سندھ نے نالے کے چوکنگ پوائنٹ کو مشینری کے ذریعے کھولنے کی ہدایت دی۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے گجر نالے لیاقت آباد نمبر 4 کا معائنہ کیاجہاں پر لیاقت آباد پر پانی اوور فلو کر گیا تھا۔اوور ٹاپ ہونے کے بعد وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت پر صفائی اور ریلیف کا کام شروع کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ مجھے کام چاہیے، لوگوں کی صحیح طریقے سے دیکھ بھال کریں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے اورنگی نالے کا معائنہ کیا۔ چمن سینما کے پاس وزیراعلیٰ سندھ نے نالے کا معائنہ کیا۔وزیراعلیٰ سندھ کو دیکھ کر لوگ لیاقت آباد نمبر 4 گجر نالے پر ملنے آئے۔لوگوں نے وزیراعلیٰ سندھ کو نالے کے اوور ٹاپ ہونے کی شکایت کی۔وزیراعلیٰ سندھ کو لوگوں نے بتایا کہ بارش کا پانی ان کے گھروں میں آیا ہے۔وزیراعلیٰ سندھ کو لوگوں نے کہا کہ اْن کے گھروں اور گلیوں کی صفائی نہیں ہو رہی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ناصر شاہ کو کہا کہ ایم سی سینٹرل کو کہو کہ لوگوں کے گھروں اور گلیوں کی صفائی کرائیں یا گھر چلے جائیں۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ڈسٹرکٹ سینٹرل عید گاہ گرائونڈ پر آلائشیں کلیکشن پوائٹ کا معائنہ کیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے نالے کے جاری صفائی کے کام کا جائزہ لیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ کام بہتر طریقے سے ہو رہا ہے، اس کو تیز کریں۔ وزیر اعلیٰ سندھ کو رحمان ہاشمی چیئرمین ڈی ایم سی سینٹرل اورکے ایم سی کے مسعود عالم نے بریف کیا۔گرین لائن پروجیکٹ کے پلرز (ستون )سیفی کالج کے ساتھ نالے میں لگے ہوئے ہی۔ پلرز(ستون) کی وجہ سے نالے بند ہوگئے ہیں۔اس مسئلے کا حل جب تک نہیں نکلے گا، یہ علاقہ بارشوں میں ڈوبتا رہے گا۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے گرین لائن کے ڈی اے چورنگی کا بھی دورہ کیا۔وزیراعلیٰ سندھ کو چیئرمین ڈی ایم سی سینٹرل ریحان ہاشمی نے بریفنگ دی۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے میڈیا سے گفتگومیں بتایا کہ مسائل بہت زیادہ ہیں لیکن حیرت اس بات پر ہوئی کہ اس بار جو 26 اور 27 جولائی کو بارشیں ہوئی اس میں وہاں پر جہاں اتنا پانی جمع نہیں ہوتا وہا پانی کھڑا تھا، جن وجوہات پر مسائل آرہے ہیں انہیں ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ گرین لائین سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں انھوں نے بتایا کہ چیئرمین ڈی ایم سی وسطی ریحان ہاشمی نے منصوبے سے متعلق آگاہی دی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ وزیراعظم سے گزشتہ اجلاس میں انکو بتایا تھا کہ ایس آئی ڈی سی ایل یا کے آئی ڈی سی ایل جو بھی کام کرے وہ مقامی لوگوں کے ساتھ مشاورت کے ساتھ شروع کرے تاکہ ڈپلی کیشن نہ ہو اور نہ وہ میں کام میں خلل ڈالیں نہ میں انکے کام میں خلل ڈال سکوں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انھوں نے بتایا کہ قانون تو موجود ہے لیکن ہم اگر ہم نالوں پر آبادی کا ذکر کرتے ہیں تو سیاسی انتقام کا الزام لگتا ہے، لیکن جو یہ کام کرتے ہیں انکو میڈیا بھی ہائی لائٹ کرے جیسا کے بہت سی چیزیں اس بار میڈیا نے مثبت بتائی ہیں ، نالوں پر تجاوزات بنانے والوں کو میڈیا بے نقاب کرے۔ انھوں نے کہا کہ تین روز بارشیں متوقع ہیں، اسی کی تیاری کررہے ہیں۔ جہاں ہماری کوتاہیاں ہیں ہم وہاں انکو مانتے بھی ہیں، ہم کوشش کررہے ہیں کہ ڈی ایم سی اور کے ایم سی کے ساتھ مل کر شہر کے جو مسائل ہیں وہ حل کیے جاسکیں۔ ایک صحافی کی جانب سے پوچھے گئے اعداد و شمار کے سوال کے جواب میں بتایا کہ تمام اعداد و شمار صحیح نہیں۔ انھوں نے بتایا کہ نالوں کی صفائی ضرور ہوئی ہے۔ ہم کے ایم سی کو پیسے دیتے تھے، 2017 میں وزیر بلدیات جام خان شورو کے دور میں سندھ حکومت نے نالے صاف کروائے تھے۔ کراچی بہت بڑا شہر ہے۔ برستاتی نالے سیوریج کی لائنوں سے ملے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے مشکلات ہوتی ہیں۔ برساتی نالے سیوریج کے لیے بھی استعمال ہوتے ہیں۔ لاہور کے مسائل پروہ خود جواب دینگے میں بات نہیں کروں گا۔ انھوں نے بتایا کہ ورلڈ بینک نے ابھی تک ایک روپیہ تک نہیں دیا لیکن جو 125 کروڑ کی بات کی جارہی ہے وہ ایک بڑا منصوبہ ہے صفائی ستھرائی کا جس میں صرف نالوں کی صفائی نہیں ہے دیگر چھوٹے بڑے کام بھی ہیں جو جلد ہی ہم شروع کر رہے ہیں اور سندھ سالڈ ویسٹ کے تحت اس منصوبے کو شروع کیا جائے گا۔ آرٹیکل 149 سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں انھوں نے بتایا کہ جو آرٹیکل کی بات کی جارہی ہے وہ سمجھ سے بالاتر ہے جسکو سمجھ آجائے مجھے بھی سمجھائے۔ اس وقت تو وہ اپنے بہت سے کام ہمیں سونپتے ہیں جسکو ہم نہیں کرتے۔