نظام عدل پر عوام کا اعتماد نہیں رہا ، لیاقت بلوچ

411

 

لاہور( نمائندہ جسارت) نائب امیر جماعت اسلامی و سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا کہ عید قربان کے موقع پر گلبرگ شاہراہ پر عید کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ عید قربان صبر ،وفا اور اطاعت ربانی کا عظیم درس ہے ۔حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اللہ کے حکم کی تعمیل اور حضرت اسماعیل علیہ السلام نے اطاعت و وفاداری کی وجہ سے تاریخ انسانی میں عظیم اور منفرد مقام حاصل کیا۔تاریخ انسانی اس عظیم قربانی کی مثال پیش کرنے سے قاصر ہے ۔تقوی ٰ پرہیز گاری سنت ابراہیمی ؑ کا بنیادی تقاضا ہے ۔اللہ کا حکم ہر چیز پر مقدم ہے ۔سنت
ابراہیمی ؑ اتحاد امت کا درس ہے ۔انہوں نے کہا کہ حج کے مناسک اور قربانی انسان کو اللہ کے ساتھ محبت ،اطاعت اور وفاداری کے رشتے سے جوڑ دیتی ہے۔اہل ایمان فروعی اختلافات چھوڑ کر مشترکات پر متحد ہوجائیں۔فرقہ واریت اور تکفیریت اہل ایمان کا نہیں اسلام دشمن قوتوں کا ایجنڈا ہے ۔علاوہ ازیںلیاقت بلوچ سے جمعیت علمائے اسلام کے سیکرٹری جنرل مولانا عبدالرئوف فاروقی اور علماء کونسل کے سربراہ مولانا ملک عبد الرئوف نے ملاقات کی ۔تحفظ انبیاء و اسلام بل پر تبادلہ خیال ہوا۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ 29جولائی کو پشاور کی عدالت میں توہین رسالت کے مرتکب کا قتل اہم واقعہ ہے ۔توہین کا مرتکب جب اس حشر سے دوچار ہوتا ہے تو عموماً اسے پذیرائی ملتی ہے ۔اس لیے کہ عدالتیں ملزموں کو سزادیتی ہیں اور حکومتیں بیرونی دبائو پر ملزموں کو باہر فرار کرادیتی ہیں۔ نظام عدل کا کوئی اعتماد نہیں رہا ۔قانون کا پابند ہر شہری اس صورتحال پر پریشان ہے لیکن اصل معاملہ یہ ہے کہ پاکستان ایک اسلامی نظریاتی ملک ہے ۔آبادی کی غالب ترین اکثریت دین ،توحید اور رسول اللہ ﷺ کی شیدائی ہے ۔توہین کا ارتکاب کرنے والے اور ان کے حمایتی مذہب بے زار سیکولر یہ جان لیں کہ پاکستان میں یہ مکروہ دھندا نہیں چل سکتا۔بیرونی اشاروں پر توہین کی آگ سے پاکستان میں فساد پھیلانے کا مکروہ کھیل بند کیا جائے۔حکومتوں کی نااہلی اور حکومتوں کی آسینوں میں چھپا مذہب بیزار طبقہ اس صورتحال کا ذمے دار ہے ۔