امریکا میں چینی محققین اور طلبہ کو ہراس کا سامنا

216

بیجنگ (انٹرنیشنل ڈیسک) چین نے الزام لگایا ہے کہ امریکا میں چینی طلبہ اور محققین کی نگرانی کی جا رہی ہے، انہیں ہراساں کیا جا رہا ہے اور انہیں جبری طور پر حراست میں بھی رکھا جا رہا ہے۔ بیجنگ میں وزارت خارجہ کے ترجمان نے پیر کے روز بریفنگ کے دوران یہ الزامات عائد کیے۔ امریکی ریاست کیلیفورنیا میں ایک چینی نژاد محقق یوآن ٹینگ کی ضمانت پر رہائی کی درخواست حال ہی میں مسترد کر دی گئی، جس پر دونوں ممالک کے مابین گرما گرمی جاری ہے۔ ملزمہ پر چین کے ساتھ اپنے روابط کے بارے میں غلط بیانی کا الزام ہے۔ امریکا میں دیگر 3 چینی نژاد دانشور و محققین ان دنوں زیر حراست ہیں۔ دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کی سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک پر پابندی کا اعلان کردیا، کیوں کہ امریکی حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہ سروس چینی خفیہ اداروں کا ہتھیار ثابت ہوسکتی ہے، لیکن کمپنی نے چینی حکومت سے کسی بھی قسم کے تعلق کی تردید کی ہے۔ ائر فورس ون میں میڈیا کے نمایندوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ جہاں تک ٹک ٹاک کا تعلق ہے، ہم ان پر امریکا میں پابندی عائد کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایمرجنسی معاشی طاقت یا ایگزیکٹو آرڈر کا استعمال کرتے ہوئے ہفتے کے روز جلد ہی کارروائی کریں گے۔