پی سی بی کو تنقید کا نشانہ بنانا غیر منصفانہ اور بلاجواز ہے

288

کراچی (اسٹاف رپورٹر)پاکستان کرکٹ بورڈ نے رجسٹریشن کے عمل میں سہولت اور تیزی لانے کے مقصد کے تحت اپنے عملے کو 6کرکٹ ایسوسی ایشنز میں عارضی اور انتظامی اقدام کے طور پر شامل کیا ہے، عبوری کمیٹیاں تشکیل پاتے ہی یہ عملہ مستعفی ہوجائے گا۔ ترجمان نے کہا کہ پی سی بی اس بات پر بھی زور دیتا ہے کہ آئین 2019 کے تحت ایسی کوئی پابندی نہیں جو اس کے ملازمین کوکسی بھی کرکٹ ایسوسی ایشن کو رجسٹر کروانے کے لئے سوسائٹی کا بانی رکن بننے سے روکتی ہو۔ گزشتہ روز جاری اعلامیہ میں پی سی بی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ انتظامی طور پر عارضی بندوبست ہے جو اس لئے اپنایا گیا کیونکہ تمام 6 کرکٹ ایسوسی ایشنز کی رجسٹریشن کے لئے یہ وقتی اعتبار سے انتہائی مؤثر، قابل اعتبار اور رسد کے لیے بے حد آسان طریقہ کار تھا۔ پی سی بی نے اس بات پر زور دیا کہ اس کے عملے میں شامل کوئی بھی شخص عبور ی کمیٹیوں کا رکن نہیں ہوگا۔ منتخب عہدیداران کے معاملات سنبھالنے تک عبوری کمیٹیاں ہی کرکٹ ایسوسی ایشنز کے روزہ مرہ امور چلائیں گی۔ یہ اہم ہے کیونکہ پی سی بی کانظریہ ہے کہ یہ تمام6 تنظیمیں اپنی کرکٹ کو مکمل خودمختاری سے چلائیں گی، جہاں پی سی بی ایک ریگولیٹری باڈی کی حیثیت سے نگرانی کرے گا اور ضرورت پڑھنے پر معاونت بھی کرے گا۔ پیدا کئے جانے والے اس گمراہ کن تاثر کے برخلاف، پی سی بی سختی سے تردید کرتا ہے کہ پی سی بی کے عملے کے لئے کرکٹ ایسوسی ایشنز کوکوئی بھی فنڈز مختص یا جاری کئے گئے۔ فنڈز کا تعین پی سی بی کے آئین 2019 کی شق 16(9) کے تحت کیا جاتا ہے۔”پی سی بی کی موجودہ انتظامیہ کی سالمیت، قابلیت اور پیشہ وارانہ مہارات اور کامیابیوں کا احترام کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی سطح پر سراہا گیا ہے۔ یہ نظام ڈومیسٹک کرکٹ سے مرکزیت ختم کرنے اور اسے جمہوری بنانے کا عمل ہے۔ یہ وہی دور ہے جہاں پی سی بی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کوڈ آف ایتھکس کو متعارف کروایا گیا۔”اسی طرح، پی سی بی کا ماننا ہے کہ غلط، گمراہ کن اور نامکمل معلومات کی بنیاد پر پی سی بی اور ماڈل آئین کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کرنااوراسے تنقید کا نشانہ بنانا، غیرمنصفانہ اور بلاجواز ہے۔ پی سی بی شفافیت اور قابلیت پر پختہ یقین رکھتا ہے اور اپنے اعمال اور کارکردگی سے اس کا مظاہرہ بھی کرتا رہے گا۔” اگلا قدم عبوری کمیٹیوں کی تشکیل ہے، جس کی ذمہ داری میں ماڈل دستور کو اپنانا اورمنتخب عہدیداران کے عہدے سنبھالنے تک ایسوسی ایشنز کے معاملات چلانا ہے۔عبوری کمیٹی کو پہلے عہدیداران کے انتخاب سے قبل چند معقول اقدامات مکمل کرنے ہوں گے، جن میں کلبوں کی سٹی کرکٹ ایسوسی ایشنز سے رجسٹریشن، جنرل باڈی کا سٹی کرکٹ ایسوسی ایشنز کے عہدیداران کا انتخاب شامل ہے اور سٹی کرکٹ ایسوسی ایشنز کے منتخب نمائندے کرکٹ ایسوسی ایشنز کی جنرل باڈی تشکیل دیں گے۔