علاقائی تجارت کے فروغ کیلئے جدوجہد جاری رکھوں گا،افتخار ملک

240

کراچی(اسٹاف رپورٹر) صدرسارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری افتخار علی ملک نے کہا ہے کہ سارک خطہ تجارتی دنیاکی ایک بڑی مارکیٹ ہے اور سارک ممالک کی باہمی تجارت کوترقی دے کرخطے سے غربت اور بے روزگاری کا خاتمہ ممکن ہے،میری ہرممکن کوشش ہے کہ علاقائی تجارت کے فروغ کے لیے میں اپنی بھر پور جدوجہد جاری رکھوں گا جس کے لیے مجھے سارک ممالک کے تمام نائب صدور اور ممبران کا تعاون حاصل ہے ۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار یونائٹیڈ بزنس گروپ(یو بی جی)کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم منیر ساے ملاقات میں گفتگو کے دوران کیا۔اس موقع پر یو بی جی کے جنرل سیکرٹری زبیرطفیل،سندھ ریجن کے چیئرمین خالدتواب اورچیف کوآرڈینیٹر یو بی جی ملک سہیل حسین بھی موجود تھے۔افتخار علی ملک نے کہا کہ سارک ممالک کے درمیان علاقائی تجارت کا فروغ میرا مشن اوراولین ترجیح ہے، خطے کے معاشی حالت بہتر ہونے سے عوام کا معیار زندگی بہتر ہوسکتا ہے،کورونا وائرس کی وباء نے خطے کے ممالک کی معیشت کو بری طرح سے متاثر کیا ہے لیکن قوی امکان ہے کہ جلد ہی حالات بہتر ہوں گے۔صدر سارک چیمبر نے کہا کہ حکومت پاکستان سارک ممالک کے ساتھ ملکی تجارت بڑھانے کی مربوط کوششیں کرے تاکہ پاکستان کی معیشت میں استحکام آسکے۔ افتخار علی ملک نے کہا کہ پاکستان اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ خطے کی ترقی اور خوشحالی کے لیے جنوبی ایشیا میں محفوظ اور پرامن ماحول انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ وہ علاقائی تعاون کو مزید تقویت دینے میں مثبت کردار ادا کریں گے۔ افتخار علی ملک نے کہا کہ سارک چیمبر کاسیکریٹریٹ پاکستان لانا اور سارک چیمبرکی اسٹیٹ آف دی آرٹ بلڈنگ اسلام آباد میں تعمیرکرنا صرف میرے لیے ہی نہیں بلکہ میرے ملک پاکستان کے لیے اعزاز کا باعث ہے اور میری ہرممکن یہ کوشش ہوگی کہ سارک چیمبر کا سیکریٹریٹ نہ صرف پاکستان میں رہے بلکہ وہ پہلے سے بھی زیادہ مضبوط ہو۔یو بی جی کے سرپرست اعلیٰ اور سابق صدر ایف پی سی سی آئی ایس ایم منیر نے کہا ہے کہ پاکستان کی نظر میںسارک تنظیم کی بے حد اہمیت ہے اور پاکستان اس کے چارٹر کے اصولوں اور مقاصد پر قائم ہے۔