مسلمانوں پر عید کے روز مسجد ابراہیمی کے دروازے بند

443
عالم اسلام: حرم مکی میں شیخ عبداللہ بن عواد جہنی عید کا خطبہ دے رہے ہیں‘ مسجد نبوی، قبلہ اول اور ایا صوفیا میں مسلمانوں کے جم غفیر نماز ادا کررہے ہیں‘ قابض صہیونی فوج نے حرم ابراہیمی پہنچنے کے خواہش مند فلسطینیوں کو الخلیل کے قدیم دروازے پر روک رکھا ہے

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) دریائے اردن کے مغربی کنارے میں قابض صہیونی فوج نے عید کے روز بھی مسلمانوں کو پابند کرنے کا سلسلہ بند نہیں کیا۔ فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں گزشتہ روز مسلمانوں نے مسجد ابراہیمی پہنچنے کی کوشش کی، تاہم قابض فوج نے انہیں جانے کی اجازت نہیں دی، بلکہ قدیم شہر کے ایک دروازے پر ہی روک لیا۔ مسلمانوں نے قابض فوج کے اس ناجائز اقدام کے خلاف شدید احتجاج کیا اور دروازے ہی پر نمازِ عید ادا کی۔ دوسری جانب صہیونی قبضے میں برسوں سے جکڑی مسجد اقصیٰ میں نمازِ عید تو ادا کی گئی، تاہم اسرائیلی پابندیوں کے باعث وہاں نمازیوں کی تعداد معمول سے کم رہی۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق 27 ہزار سے زائد مسلمانوں نے مسجد اقصیٰ میں نمازعید ادا کی، جب کہ اس دوران اسرائیلی فوج نے مسلمانوں کو مسجد اقصیٰ سے محروم کرنے کی مسلسل کوشش کی۔ اس دوران درجنوں شرپسند یہودی آبادکاروں نے قبلہ اول پر صہیونی ریاست کی سرپرستی میں دھاوا بولا اور گھنٹوں تک یہودی مذہبی گیت گاتے رہے۔ انہوں نے اسلام اور عربوں کے خلاف اشتعال انگیز نعرے بازی بھی کی۔ یہودی آبادکار انتہائی متعصب مذہی پیشوا یہودا گلیک کی سربراہی اور صہیونی پولیس کے حفاظتی حصار میں مرکشی دروازے سے داخل ہوئے تھے۔ انہوں نے مسجد اقصیٰ کے باب الحدید کے احاطے میں بیٹھ کر تالمودی گیت گائے۔ اس دوران یہودی جنونیوں نے قبلہ اول کی بے حرمتی کی۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ شرپسند یہودی آبادکار 2 گھنٹے تک قبلہ اول کی بے حرمتی کرتے رہے اور اس دوران صہیونی پولیس نے فلسطینی باشندوں کو مسجد اقصیٰ سے بے دخل کردیا تھا۔ خیال رہے کہ مسجد اقصیٰ پر یہودی شرپسندوں کے دھاووں کا سلسلہ روز بہ روز تیز ہو رہا ہے۔