فوج کے ذریعے بلدیاتی خود مختاری

637

وزیراعظم عمران خان کراچی کی صفائی کے لیے بے چین ہیں انہوں نے اس بے چینی کے عالم میں کراچی کی صفائی کے لیے فوج طلب کر لی ہے جو میں بارش میں پیدا ہونے والی صورتحال میں عوام کی مدد کرے گی۔ وزیراعظم نے این ڈی ایم اے کو بھی کراچی میں امدادی سرگرمیاں شروع کرنے کی ہدایت کر دی اس کے ساتھ ہی کراچی میں صفائی کے لیے اقدامات بھی شروع ہو گئے۔ فیصلہ ہوا ہے کہ شہر کے لیے کام تین مرحلوں میں ہو گا۔ نالوں کا فضلہ لینڈ فل سائیٹ تک پہنچانا، بند نالوں کو کھولنا اور شہر میں جراثیم کش اسپرے کرنا شامل ہے۔ گورنر سندھ نے بتایا ہے کہ بلدیاتی نظام فیل ہو گیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کراچی سے متعلق بہت زیادہ فکر مند رہتے ہیں۔ وہ اسے دوبارہ روشنیوں کا شہر بنانا چاہتے ہیں۔ کیا اسے بھی عمران خان نیازی کا ایک اور بڑا یوٹرن نہیں کہا جائے گا۔ دو روز قبل انہوں نے کہا تھا کہ کراچی کا مسئلہ بلدیاتی خودمختاری کے بغیر حل نہیں ہوگا چنانچہ وہ فوج کے ذریعے بلدیاتی خود مختاری دے رہے ہیں۔ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے اعلان کیا ہے کہ بلدیاتی نظام فیل ہو گیا ہے اب وفاق کی سو فیصد توجہ کراچی پر ہے۔ انہیں یہ بتانے کی ضرورت نہیں تھی۔ وفاق کی توجہ تو پہلے ہی پورے ملک کی حکومتیں اپنے اختیار میں لینے پر یا دو خاندانوں کا احتساب کرنے پر تھی۔ اب یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ بلدیاتی نظام کو فیل کس نے کیا۔ جو تین مراحل بتائے گئے ہیں بلدیات کے محکمے کا عام افسر بھی شہر کی صفائی کے لیے یہی مراحل تجویز کرتا مسئلہ یہ ہے کہ وفاق نے ان تین مراحل کے لیے بلدیاتی نظام کو فنڈز کیوں نہیں دیے۔ شہر سے فضلہ اٹھانے کے لیے فنڈ اب کہاں سے آئے گا۔ کیا بلدیہ کراچی کے پاس فنڈز تھے لیکن وہ استعمال نہیں کر رہی تھی۔ کیا یہ فنڈز اب وفاق جاری کرے گا۔ یا یہ فوج کے ہاتھوں میں دیا جائے گا۔ اسی طرح بقیہ دونوں کام بھی ہیں نالوں کو کھولنا اور جراثیم کش اسپرے کرنا ان کے لیے بھی میئر کراچی فنڈز نہ ہونے کا رونا روتے رہے لیکن صوبے نے کبھی انہیں فنڈ نہیں دیے اور مرکز نے بھی۔ صوبہ چاہتا ہے کہ فنڈز کو وہ استعمال کرے، مرکز چاہتا ہے کہ بلدیہ پر ا س کا کنٹرول ہو جائے پھر وہ فنڈز دے گا۔ ایک تاثر یہ بھی ابھرا ہے کہ فوج کراچی کے بلدیاتی نظام میں موجود خرابیوں کی بھی صفائی کرے گی۔ لیکن مصطفیٰ کمال اور وسیم اختر صاحبان کی بلدیات کے بعد کراچی میں بچا کیا ہے۔ یہ لوگ تو شہر کا پہلے ہی صفایا کر چکے۔ لیکن کیا اب ہماری فوج نالے صاف کرے گی؟