اٹلی کا منحوس ترین قصبہ

1053

جی ہاں دنیا میں ایک ایسا بھی شہری علاقہ ہے جس کا نام لینے سے خود وہاں کے مقامی لوگ بھی ڈرتے ہیں۔

اٹلی کے اس قصبے کا نام کولوبریرو ہے جو اٹلی کے جنوب میں واقع ایک پرفضا پہاڑی مقام ہے۔ اس قصبے کے متعلق کئی ایسی پراسرار کہانیاں موجود ہیں جنہیں سن کر کوئی بھی خوفزدہ ہو جائے۔

اس کے متعلق کہا جاتا ہے کہ جو بھی ایک بار اس علاقے کا چکر لگا لے، بدقسمتی اس کے گھر کا راستہ دیکھ لیتی ہے۔

کولوبریرو کے متعلق ان پراسرار کہانیوں کا آغاز 1940 کی دہائی میں ہوا۔ کولوبریرو کے اُس وقت کے میئر بیاگیو ورگیلیو نے کونسل کی ایک میٹنگ میں جھوٹ بولا تھا اور جھوٹ بولنے سے پہلے اس نے کہا کہ اگر میں جھوٹ بولوں تو فانوس زمین پر گر جائے۔ مقامی لوگ بتاتے ہیں کہ اگلے چند سیکنڈ بعد ہی فانوس فرش پر آ گرا۔ تب سے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اس علاقے پر ایک نحوست چھائی ہوئی ہے۔ تب سے کچھ ایسے حادثات پیش آ رہے ہیں جن کی توجیہہ سائنس یا جادوئی علم کے ذریعے  پیش نہیں کی جا سکتی۔ انہی حادثات کی وجہ سے مقامی لوگوں میں اس کی نحوست کا ایسا خوف پایا جاتا ہے کہ وہ ڈر کے مارے اس کا نام بھی اپنی زبان پر نہیں لاتے۔

اس کی اس نحوست کا چرچا دورونزدیک کے قصبات اور شہروں میں بھی ہو چکا ہے۔ ایک مقامی شخص نے بتایا کہ وہ روزگار کے لیے دوسرے قریبی شہر چلا گیا۔ وہاں اس نے ایک ریسٹورنٹ میں نوکری کر لی۔ لیکن جب وہاں لوگوں کو معلوم ہوا کہ وہ کولوبریرو کا رہنے والا ہے تو وہ اس کے قریب آنے سے ڈرنے لگے۔ وہ اس کے ساتھ ایسا سلوک کرنے لگے جیسے اسے کوئی چھوت کی بیماری ہو۔

مقامی لوگوں کے مطابق اس قصبے کے نام میں بھی نحوست ہے۔ اس کا نام اطالوی زبان کے لفظ کولوبر سے ماخوذ ہے جس کے معنی سانپ کے ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اس نام کی وجہ سے اس یہاں میں بدروحیں بستی ہیں۔

یہاں لینڈ سلائیڈنگ اور ٹریفک حادثات بہت زیادہ ہوتے ہیں اور لوگ انہیں اسی نحوست کا شاخسانہ قرار دیتے ہیں۔ مقامی لوگوں میں ایک تاثر یہ بھی پایا جاتا ہے کہ مقامی لوگ اگر اس کا نام نہ لیں تو اس کی نحوست ان پر اثر نہیں کرتی۔ یہ صرف یہاں آنے والے بیرونی لوگوں پر اثر کرتی ہے۔