اسپاٹ فکسنگ کیس؛ عمر اکمل کی سزا میں کمی

491

اسپاٹ فکسنگ کی ناکام کوشش و تنازعات سے بھرپور کیرئیر رکھنے والےعمر اکمل کو بڑا ریلیف مل گیا۔

انڈیپینڈنٹ ایڈجیو ڈیکٹر جسٹس ریٹائرڈ فقیر محمد کھوکھر نے عمر اکمل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے سزا میں کمی کردی، عمرا کمل نے 3 سالہ پابندی کے خلاف اپیل دائر کی تھی۔

رواں ماہ جولائی کے آغاز میں سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس ریٹائرڈ فقیر محمد کھوکھرنے بطور انڈیپینڈنٹ ایڈجیوڈیکٹرعمر اکمل کیس کا  فیصلہ 13 جولائی کو محفوظ کیا تھا، پیر کے روز نیشنل ہائی پرفارمنس سنٹر میں ہونے والی سماعت میں دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

مڈل آرڈر بیٹسمن  کو 27 اپریل کو جسٹس (ر) فضلِ میراں چوہان نے بطور چیئرمین ڈسپلنری پینل دو مختلف مواقع پر پی سی بی کے اینٹی کرپشن کوڈ کی شق 2.4.4 کی خلاف ورزی کرنے پر 3 سال کی پابندی عائدکی تھی۔

دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کا کہنا تھا کہ کیس عدالت میں  ہے فیصلہ نہ آنے تک پی سی بی  اس معاملے پرمزید تبصرہ نہیں کرے گا۔

واضح رہے کہ پی سی بی کی ڈسپلنری کمیٹی کے چئرمین جسٹس ریٹائرڈ فضل میران چوہان نے عمر اکمل پر 3 سال کی پابندی عائد کردی تھی ۔جس کے بعد عمراکمل کیلیے  تین برس تک کرکٹ کے دروازے بند کردیے گئے تھے، جسٹس ریٹائرڈ فضلِ میران چوہان نے عمراکمل کےمتعلق تفصیلی فیصلہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو جمع کرادیا ہے جس کے مطابق عمر اکمل  19 فروری 2023 کو دوبارہ کرکٹ کی سرگرمیوں میں شرکت کے اہل ہوں گے۔