کورونا پر قابو پالیا،محرم کے بعد سخت لاک ڈاؤن ہوگا،وزیراعظم

224
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت چینی اور گندم بحران سے متعلق اجلاس ہورہا ہے

اسلام آباد(نمائندہ جسارت) وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ نے پاکستان کورونا وائرس پر قابوپالیا ہے، محرم کے بعد سخت لاک ڈاؤن ہوگا۔ ان کے بقول عیدالاضحی اورمحرم الحرام پراحتیاط نہ کی گئی توکورونا کیسزمیں اضافہ ہوسکتا ہے۔ پیر کو میڈیا بریفنگ کے دوران وزیراعظم نے کہا کہ دنیا میں ہماری پہلی حکومت تھی جسے سمجھ آگیا تھا کہ جب آپ کے ملک میں غربت ہوتو ہمیں کس طرح اس کورونا وبا سے لڑنا ہوگا، ہم نے جواقدامات اٹھائے ان سے کورونا کیسزمیں کمی آئی، 3 دن کے دوران ملک میں وائرس سے سب سے کم اموات ہوئیں، شروع میں ہم پر دباؤ ڈالا گیا کہ ہم مکمل لاک ڈاؤن کریں لیکن ہمارا اسمارٹ لاک ڈاؤن کا فیصلہ بہترین رہا۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں کورونا کیسز میں کمی آرہی ہے اوراسپتالوں پر بوجھ انتہائی کم ہوچکا ہے، سب سے زیادہ لاک ڈاؤن کا اثرنچلے طبقے پرپڑا، ہم نے سوچا کہ کورونا سے بچاتے بچاتے ایسا نہ ہوکہ ہمارے لوگ بھوک سے مرجائیں اس لیے غریب لوگوں کو بچانے کے لیے شفافیت سے احساس پروگرام شروع کیا گیا، مشکل حالات سے بچنے کے لیے احساس پروگرام نے غریبوں کی بہت مدد کی۔ان کاکہنا تھا کہ وائرس سے دنیا اب تک سیکھ رہی ہے،احتیاط نہ کرنے پرکورونا پھر خطرناک ہوسکتا ہے، ہم نے احتیاط نہیں کی تو ہمیں مزید نقصان پہنچ سکتا ہے، اس لیے عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ عید الاضحی احتیاطی تدابیر کے ساتھ منائیں، عید الاضحی اورمحرم الحرام پرعوام کی بے احتیاطی سے دوبارہ سخت لاک ڈاؤن لگانا پڑے گا جس سے مزید معاشی نقصان ہوگا اورکورونا کیسزمیں بھی اضافہ ہوگا۔علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے شوگرمافیا کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کرتے ہوئے انکوائری کمیشن رپورٹ کی بنیاد پر ایف بی آر، نیب، ایس ای سی پی اور یاف آئی اے کو تحقیقات کا حکم دے دیا۔ وزیراعظم کی ہدایت پر مشیر برائے احتساب و داخلہ بیرسٹر شہزاد اکبر نے خطوط لکھ دیے ہیں جب کہ گورنر اسٹیٹ بینک، مسابقتی کمیشن اور تین صوبوں کو بھی خط لکھے گئے ہیں اور خطوط کے ساتھ شوگر کمیشن رپورٹ بھی ارسال کر دی گئی۔حکومت نے ایف بی آر کو ملک بھر کی تمام شوگر ملز کا آڈٹ کرنے کا کہہ دیا، ایف بی آر کو شوگر ملز کی بے نامی ٹرانزیکشنز کی تحقیقات کرنے کا بھی کہا گیا ہے جب کہ وفاقی حکومت نے 90 روز میں عمل درآمد رپورٹ پیش کرنے حکم دیا ہے۔ اس حوالے سے ایک مراسلہ بھی جاری کیا گیا جس میں وزیراعظم کی جانب سے کہا گیا کہ حکمران خود ملوث نا ہوں تو کرپٹ عناصر معاشرے میں پنپ نہیں سکتے، حکومت نے شوگر مافیا کی جانب سے بلیک میل کرنے کی کوشش ناکام کر دی، شوگر ملز مالکان کے جانب سے تاخیری حربے اپنائے گئے، شوگر کمیشن رپورٹ آنے کے بعد ملز مالکان نے عدالتوں میں چیلنج کر دیا تھا، معاملہ عدالتوں میں زیر سماعت ہونے کے باعث تاخیر کا باعث بنا۔