نیب مجرمان سزا معطل ہونے کے بعد بھی عہدے پربحال نہیں ہوسکتے، سپریم کورٹ

398

اسلام آباد:جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیئے کہ سزا معطل ہونے سے جرم ختم نہیں ہوتا، اپیل میں بری ہونے تک سرکاری وعوامی عہدے پربحالی نہیں ہوسکتی۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان نے نیب کے سزایافتہ سرکاری افسرکی ملازمت پربحالی سے متعلق اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قراردے دیا۔

جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیئے کہ سزا معطل ہونے سے جرم ختم نہیں ہوتا، اپیل میں بری ہونے تک سرکاری وعوامی عہدے پربحالی نہیں ہوسکتی، نیب مجرمان سزا معطل ہونے پرعہدے پربحال نہیں ہوسکتے۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل سہیل محمود نے کہا کہ طاہرعتیق صدیقی ٹیلی فون انڈسٹریزمیں ڈپٹی جنرل منیجرتھا، غیرقانونی ٹھیکہ دینے کے الزام میں پانچ سال قید بامشقت اورپچاس لاکھ جرمانہ ہوا، طاہرعتیق کوسزا ہونے پرمحکمے نے برطرف کیا تھا۔

خیال رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ملزم طاہرعتیق کی بحالی کا حکم دیا تھا جب کہ قانون کے مطابق سزا مکمل ہونے کے بعد مجرم دس سال عوامی عہدے کیلئے نااہل رہتا ہے۔