بارش کے بعد سنگین صورتحال، صوبائی حکومت اور مئیر کراچی کہاں ہیں؟، حافظ نعیم

1005

کراچی:امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ بارش کے بعد پیدا ہونے والی سنگین صورتحال میں کراچی کے عوام کو بے یارو مددگار چھوڑ دیا گیا ہے،صوبائی حکومت، وزیر بلدیات اور مئیر کراچی کہاں ہیں؟نالوں کی صفائی کے لیے ورلڈ بنک سے ملنے والے 1 ارب روپے کا حساب دیا جائے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز شدید بارش کے بعد حیدری مارکیٹ، نارتھ ناظم آباد کے دورے کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اکثر ارکان اسمبلی ڈیفنس اور کلفٹن کے رہائشی ہیں انہیں پتا ہی نہیں کہ عوام کے مسائل کیا ہیں،پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی حکومت میں ہیں لیکن کراچی کے عوام کے مسائل حل نہیں ہو رہے، حکمران جماعتیں ایک دوسرے پر الزامات لگانے میں مصروف ہیں اور کراچی کے عوام مسلسل پس رہے ہیں۔

امیر جماعت اسلامی کراچی  نےکہا کہ کے الیکٹرک نے بدترین لوڈ شیڈنگ اور اور بلنگ کے دہرے عذاب سے پہلے ہی عوام کو دوچار کیا ہواہے، بارش کے دوران بھی شہر کے اکثر علاقے بجلی سے محروم ہوگئے۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی عوام کے ساتھ ہے،جماعت اسلامی اور الخدمت کے رضاکاروں نے اورنگی ٹاؤن اورکٹی پہاڑی کے علاقوں میں عوام کی مدد کے لیے ریسکیو کی ذمہ داری ادا کی ہے۔

حافظ نعیم نے کہا کہ کراچی صوبہ سندھ کے ریونیو میں تقریباً 90 فیصد اور قومی خزانے میں 70 فیصد جمع کرواتا ہے مگر بارش کے بعد پیدا ہونے والی سنگین صورتحال میں شہر کا اور شہریوں کا جو حال ہوا ہے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ وفاق اور صوبے نے کراچی کے لیے کچھ نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ میئرکراچی ہمیشہ اختیارات کے نہ ہونے کا رونا روتے ہیں اور یہ راگ الاپتے ہوئے 4 سال گزار دئیے،وہ جواب دیں کہ ان کو جتنے اختیار و وسائل اور بجٹ میسر تھے وہ کہاں استعمال ہوئے۔

ضلع وسطی کی ڈی ایم سی کے نالے صاف کرنا تو ان ہی کی ذمہ داری تھی مگر آج حیدری مارکیٹ، نارتھ ناظم آباد اور اطراف کے علاقوں کا جو برا حال ہوا ہے اس کی ذمہ داری کس پر عائد ہوتی ہے؟،ان کی گاڑیوں اور کچرے کے ٹرکوں کے کھاتے کھلے ہوئے ہیں لیکن عملاً کام کچھ نہیں ہو رہا،جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر ہیں، گندا پانی اور بارش کا پانی سڑکوں اور گلیوں میں بھرا ہوا ہے۔ عوام شدید ذہنی و جسمانی اذیت کا شکار ہیں۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کے الیکٹرک کو پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم اور نواز لیگ نے ہمیشہ سپورٹ کیا ہے اور آج پی ٹی آئی بھی کے الیکٹرک کے خلاف کوئی کارروائی کرنے پر تیار نہیں۔

انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کی نا اہلی وناقص کارکردگی اور بد انتظامی بار بار کھل کر سامنے آرہی ہے لیکن اس کے باوجود وفاقی حکومت اور نیپرا کے الیکٹرک کے خلاف تادیبی کارروائی نہیں کر رہے۔