ہم نے آرڈیننس جاری کرکے بھارت کے ہاتھ کاٹ دیئے، وزیر قانون

433

اسلام آباد:وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے متعلق کہا ہے کہ ہم نے آرڈیننس جاری کرکے بھارت کے ہاتھ کاٹ دیئے۔

وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی سزا معاف نہیں کی گئی، میں بتانا چاہتا ہوں کلبھوشن سے متعلق آرڈیننس لانا کیوں ضروری تھا۔

انہوں نے کہا کہ آئی سی جے نے کہا بھارتی جاسوس کوقونصلر تک رسائی دینی ہے، عالمی عدالت انصاف کا فیصلہ نہ مانتے تو بھارت سلامتی کونسل چلا جاتا اور سلامتی کونسل میں ہمارے خلاف پابندیوں کی قراردادیں منظور کرالی جاتیں۔

فروغ نسیم نے کہا کہ کلبھوشن کو 3 مارچ 2016 کوگرفتارکیا گیا،8 مئی 2017 کو بھارت نے عالمی عدالت انصاف میں اپنا کیس فائل کیا،عالمی عدالت انصاف کے فیصلے مطابق آرڈیننس جاری کیا گیا۔

وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان ایک ذمہ دارریاست ہے، اگر آرڈیننس سے کلبھوشن رہا ہورہا ہوتا تو میں بھی اپوزیشن کیساتھ مل کر احتجاج کرتا مگر ہم نے آرڈیننس جاری کرکے بھارت کے ہاتھ کاٹ دیئے۔