بائیڈن نے ووٹوں کے لئے مسلمانوں کو دانہ ڈالنا شروع کردیا

529

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا میں ڈیمو کریٹک پارٹی کے صدارتی امیدوار جو بائیڈن نے نومبر میں ہونے والے انتخابات میں مسلمانوں کی حمایت حاصل کرنے اور ان کے ووٹ سمیٹنے کے لیے عہدوں کا لالچ دینا شروع کردیا ہے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق سابق نائب صدر نے امریکی مسلمانوں کی تنظیم امگیج ایکشن کی آن لائن تقریب ’’ملین مسلم ووٹس‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہ صدر بنے تو روز مرہ کے معاملات پر امریکی مسلمانوں کے خدشات کو پیش نظر رکھنے اور ان کی تجاویز پر عمل کے ساتھ مسلمانوں کو اپنی انتظامیہ میں شامل کریں گے۔ بائیڈن کا کہنا تھا کہ وہ صدر کا عہدہ سنبھالنے کے پہلے ہی دن ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسلمانوں پر عائد کی گئی پابندیوں کو کالعدم قرار دے دیں گے اور ایسے اقدامات کی وجہ سے ہونے والے معاشرتی نقصانات کو ختم کرنے کے لیے مسلمانوں کے ساتھ شراکت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ امریکی مسلمان نومبر کے صدارتی انتخابات میں اہم کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکی مسلمانوں کی آواز اہمیت رکھتی ہے اور میں آان کا ووٹ اس لیے نہیں مانگ رہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ صدارت کے اہل نہیں ہیں، بلکہ میں آپ کی شراکت میں کام کرنا چاہتا ہوں۔ میری خواہش ہے کہ جب ہم قوم کی تعمیر نو کریں تو فیصلہ سازی میں آپ بھی شامل ہوں۔ واضح رہے کہ کئی منتخب امریکی مسلمانوں نے نمایندہ تنظیم کے نام خط میں صدارتی انتخاب میں جو بائیڈن کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ ان میں منی سوٹا کی رکن کانگریس الہان عمر، منی سوٹا ہی کے اٹارنی جنرل کیتھ ایلیسن اور انڈیانا کے رکن کانگریس آندرے کارسن شامل ہیں۔ یاد رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے مسلمان ممالک کے شہریوں کے امریکا آنے پر پابندی لگا رکھی ہے۔