ہنگاموں کے باعث ملکی صورتحال افغانستان سے بدتر ہوگئی،ٹرمپ

200
پورٹ لینڈ (امریکا): وفاقی حکومت کی جانب سے بھیجی گئی فوج طاقت کا استعمال کرکے مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کررہی ہے

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ مظاہروں کے سبب امریکا کی صورتحال افغانستان سے بھی بدتر ہوگئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جو بائیڈن کا جیتنا ملک کو دوزخ میں دھکیلنے کے مترادف ہوگا، اس لیے ری پبلکن امریکا کو دوزخ میں دھکیلنے کی کوششیں ناکام بنادیں گے۔ صدر ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ نسل پرستی کے خلاف احتجاج کرنی والوں کو کچلنے کے لیے اہم شہروں میں قانون نافذ کرنے والے وفاقی اداروں کے اہل کار بھیجے جائیں گے۔ پورٹ لینڈ اور اوریگن میں اہل کاروں کو بغیر وردی کے تعینات کیا جائے گا، اور وہ سادہ گاڑیوں میں گشت کریں گے۔ امریکی صدر کا کہنا تھاکہ صورتحال افغانستان سے بھی زیادہ خراب ہے۔ یہ مظاہرے ان ریاستوں میں کیے جارہے ہیں، جہاں لبرل ڈیموکریٹس اقتدار میں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مظاہروں کے نام پر افراتفری پھیلانے والے امریکا سے نفرت کرتے ہیں۔ نوبت یہ ہے کہ ریاستوں میں گورنر، میئر اور سینیٹرز بھی ان سے ڈرتے ہیں۔ ٹرمپ کا یہ بیان ریاست اوریگن میں نسل پرستی کے خلاف پُرتشدد احتجاج پر قابو پانے کے لیے کیے گئے اقدامات کے بعد سامنے آیا ہے۔ ریاست اوریگن میں گزشتہ ایک ہفتے سے احتجاج جاری ہے۔ گزشتہ ہفتے احتجاج میں ہنگامہ آرائی کرنے والے مظاہرین کو وفاقی سیکورٹی اداروں کے اہل کاروں نے گرفتار کیا تھا اور انہیں بغیر نمبر پلیٹ کی گاڑیوں میں حراستی مراکز منتقل کیا تھا۔ مظاہرین کی گرفتاری پر مقامی رہنما ٹرمپ انتظامیہ پر تنقید کر رہے ہیں۔ صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ نیو یارک، شکاگو، فلاڈیلفیا، ڈیٹرائٹ، بالٹی مور اور کیلیفورنیا کا شہر آکلینڈ وہ مقامات ہیں، جہاں وفاقی سیکورٹی اداروں کے اہل کاروں کو بھیجا جا سکتا ہے۔ صدر ٹرمپ نے جن علاقوں میں وفاقی سیکورٹی اہل کاروں کو بھیجنے کا عندیہ دیا ہے، ان تمام شہروں کے میئر ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں۔