سینے کی جلن کی دوا گردوں کیلئے نقصان دہ

1326
Female hand close up holding a medicine, elderly woman hands with pill on spilling pills out of bottle

امریکہ میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق سینے کی جلن کی دوا کا زیادہ عرصے تک استعمال گردوں کے نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔

سینے کی جلن کی ایک قسم کی دوا کا زیادہ عرصے تک استعمال گردوں کے نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔ سائنس دان مریضوں کو پروٹون پمپ انہیبیٹر (پی پی آئی) نامی ادویات کے استعمال کا مشورہ دیتے ہیں، لیکن صرف اس صورت میں جب اسکی انتہائی ضرورت ہو۔

امریکہ کے تحقیق کاروں نے 170,000 لوگوں کا معائنہ کیا جو پروٹون پمپ دوا استعمال کر رہے تھے اور 20000 ایسے لوگ جو متبادل دوائیاں لے رہے تھے جو پیٹ میں تیزابیت کو ختم کرتی ہیں۔ جرنل اف دی امیرکن سوسائٹی آف نیفرالوجی کے مطابق پانچ سال کے عرصے میں یہ بات سامنے آئی کہ 28 فیصد مریض جو پروٹون پمپ دوا لے رہے تھے ان کو گردوں کی مستقل بیماری کا خطرہ تھا اور 98 فیصد کو گردوں کے فیل ہونے کا خطرہ لا حق تھا۔

برطانیہ میں پانچ پروٹون پمپ ادویات کی فروخت کی اجازت ہے جو ہر سال لاکھوں لوگوں کا علاج کرتی ہے۔ ان میں ایسومیپرازول، لینسوپرازول، رابےپرازول، اومےپرازول اور پینٹوپرازول کسی بھی دوا خانے سے خریدی جا سکتی ہیں۔

وہ مریض جنھوں نے کو-پروٹون پمپ دوا زیادہ عرصے تک استعمال کی، ان میں گردوں کی خرابی ہونے کا امکان زیادہ تھا۔