جدید تحقیقات و ایجادات

652

1) فضائی سفر کرتے ہوئے ایک ٹائم زون سے دوسرے ٹائم زون میں جانے سے بہت لوگوں کو جیٹ لاگ کی وجہ سے طبیعت بہت گراں ہوجاتی ہے جس کا علاج طبی ماہرین نے سٹیرائیڈ ہارمون سے تلاش کرلیا ہے اب مستقبل میں اس پریشانی سے بھی چھٹکارا مل سکے گا۔

2) تائیوان میں طبی ماہرین نے کیلشیم ، فاسفورس اور دیگر اجزاء سے ایک پیسٹ تیار کی ہے ۔ اس کے استعمال سے دانتوں کی حساسیت دور ہونے کے ساتھ دانتوں کی محفوظ تہہ انیمل کی تعمیر نو بھی ہوسکے گی۔

3) طبی دنیا سے ایک اور اچھی خبر بہرے افراد کے لیے ہے جو اب اپنی زبان کی مدد سے سن سکیں گے۔ ایک ننھا منھا آلہ کو بہرے افراد کی زبان کے ساتھ منسلک ہوگا جہاں سے وہ بلیو ٹوتھ ٹیکنالوجی کو بروے کار لاتے ہوئے دماغ کو سننے کے سگنل بھیج سکے گا اس طرح بہرے افراد سن سکیں گے۔

4) بیکٹیریا آپ کے موڈ کو تبدیل کرسکتے ہیں۔ آنتوں میں موجود مفید بیکٹیریا ہمارے مددگار ہیں اور وہ کھانا ہضم اور جذب کرنے کے ساتھ ساتھ وٹامن بی پیدا کرتے ہیں اور یہ بھی سامنے آیا ہے کہ وہ مزاج پر بھی اثرانداز ہوتے ہیں۔ان مفید بیکٹیریا کی حامل مختلف مصنوعات جوس، دہی اور دیگر صورتوں میں تجارتی طور پر فروخت ہوتی ہیں۔

5) سویڈن کی معروف میڈیکل یونیورسٹی کارولنسکا انسٹیٹیوٹ میں الزائمر بیماری پر تحقیق سے اس مرض کے علاج میں پیش رفت سامنے آئی ہے طبی ماہرین نے اس مرض میں مبتلا مریضوں کے جسم میں ضاص قسم کے خلیے داخل کیے جنہوں نے اعصابی خلیوں کو اس ا نداز میں متحرک کیا کہ نئے صحت مند اعصابی خلیے پیدا ہوگئے ہیں جس سے یہ امید ہے کہ مستقبل میں اس مرض کا علاج ممکن ہوسکے گا۔

6) ہم عام طور پر وائرس کو بہت برا سمجھتے ہیں لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ لند یونیورسٹی میں ہونے والی ایک اہم تحقیق میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ وائرس ہمارے دوست بھی ہیں اور وہ ہمارے دماغ کے پیچیدہ نیٹ ورک کے بنانے اورکارکردگی میں اہم کرادر ادا کرتے ہیں ۔ جسم انسانی کے ڈی این اے کا پانچ فی صد ریٹرو وائرس پر مشتمل ہوتا ہے جس بارے میں پہلے یہی خیال کیا جاتا تھا کہ یہ بے کار سی شئے ہے مگر لند یونیورسٹی کے ماہرین نے اس خیال کو رد کرتے ہوئے اسے دماغ کی کارکردگی اور ذہانت کے لیے اہم قرار دیا ہے۔ حکیم الامت نے بجا فرمایا تھا کہ

نہیں ہے چیز نکمی کوئی زمانے میں

کوئی بُرا نہیں قدرت کے کارخانے میں

7) مغربی طرز زندگی ماحولیات اور صحت انسانی کے لیے مضر ہے۔ مغربی کھانوں Refind, Processed اور زیادہ تیل اور روغنیات پر مشتمل ہوتے ہیں جبکہ مشرق وسطیٰ کے کھانے زیادہ سلاد، پھل اور بہتر روغنیات کی وجہ سے صحت کے لیے بہت مفید ہیں ۔پندرہ امیر ترین ممالک کے لوگ اپنی روزانہ ضروریات کے برعکس چار سے پانچ سو حرارے کی اضافی خوراک کو ہڑپ کرجاتے ہیں جو مختلف امرض جن میں سرطان، دل اور دوران خون کے امراض شامل ہیں ان میں اضافے کا باعث بن جاتے ہیں۔ سرورکائنات صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا سنہرا اصول دیا ہے، “میانہ روی اختیار کرو”۔