بجلی کے ٹیرف میں ظالمانہ اضافے کو ختم کیا جائے، حافظ نعیم کا مطالبہ

853

کراچی : امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ بجلی کے ٹیرف میں ظالمانہ اضافے کو فی الفور ختم کیا جائے، اسٹیرنگ کمیٹی پر مشتمل کمیٹی بنائی جائے۔

کےالیکٹرک کی جانب سےاووربلنگ، لوڈشیڈنگ اوربجلی کی قیمتوں میں مرحلہ وار اضافے کے خلاف قذافی چوک اور اورنگی ٹاؤن میں احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  حکمران اسٹیل مل کو بند کرنے کے لیے فیصلے میں جلدی کرتے ہیں لیکن کے الیکٹرک کے معاملے میں مراعات دی جاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے کے الیکٹرک کے خلاف تحریک کا آغاز کردیا ہے،تحریک کو گلی کوچوں سے نکال کر سڑکوں پر لائیں گے۔

امیر کراچی کا کہنا تھا کہ کابینہ کے لوگ بجلی کے بلوں میں مرحلہ وار اضافہ کی بات کرتے ہیں، ایسے حکمرانوں کوشرم آنی چاہیئے جو خراب صورتحال کے باوجود ٹیرف میں اضافے کی بات کررہے ہیں، پرائیویٹ کمپنی کو پیسے اس لیے دیے جاتے ہیں کیونکہ ان سب کا حساب بنا ہوا ہے۔

حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ شہر بھر کے تمام دفاتر میں کے الیکٹرک کمپلینٹ سیل قائم کردیے گئے ہیں، جماعت اسلامی ہر فورم پر عوام کی ترجمانی کرے گی ،شہر کراچی میں چوروں کا ٹولہ مسلط ہے، کے الیکٹرک نے اگر انویسٹمنٹ نہیں کی ہے تو کے الیکٹرک کو قومی تحویل میں لیا جائے اور 15 سال کا فارنزک آڈٹ کیا جائے۔

انہوں نے مزید کہاکہ شہر بھر مختلف مقامات پر دھرنوں کا سلسلہ جاری ہے مظاہروں اور دھرنوں سے عوام میں شعور اجاگر کریں گے،چینی مافیا ، تیل مافیا کو حکومتی سرپرستی حاصل ہے،کراچی کو دودھ دینے والی گائے سمجھا ہوا ہے۔

حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ موجودہ بجٹ میں پورے پاکستان میں 650 ارب کا بجٹ ہے،تحریک انصاف کے 14 ایم این اے اور 30 ایم پی اے ہیں، لیکن اس کے باجود موجودہ بجٹ میں کراچی کے لیے کل بجٹ میں سے صرف 14 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ حکمرانوں نے صرف کراچی کو لوٹ کھسوٹ کا بازار بنایا ہوا ہے، کراچی پورے ملک کو 67 اور سندھ کو 95 فیصد ریونیو جرنیٹ کرتا ہے اس کے باوجود کراچی کو کچھ نہیں ملتا،جعلی ڈومیسائل کے ذریعے کراچی سے باہر کے لوگوں کو نوکریاں دی گئیں ہیں۔

امیر کراچی نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم کے کسی رکن نے کابینہ میں کراچی کے مسئلہ پر بات نہیں کی، ایم کیو ایم نے وزارت حاصل کرنے کے لیے تو احتجاج کیے لیکن کراچی والوں کے لیے کوئی احتجاج نہیں کی،مشرف کی حکومت میں ایم کیو ایم کے پاس بے شمار وزارت تھیں،  لیکن انہوں نے کراچی کے مسائل حل نہیں کیے۔