جدہ کے قریب پُر فضا مقام پر خوبصورت ریسٹ ہاؤس ہائوس

681

1960ء کی دہائی میں سعودی عرب کو اپنا مسکن بنانے والے افراد میں سے ایک محمد صغیر لودھی (ابو رانیم) ہیں، جنہوں ملازمت سے سبکدوش ہونے کے بعد ’’لودھی ریسٹ ہاؤس‘‘ کا منصوبہ تخلیق کیا، جس کا مقصد لوگوں کو زندگی کی مصروفیات اور شہر کی آلودہ فضا سے نکل کر پرفضا مقام پر سانس لینے کا موقع فراہم کرنا تھا۔جدہ کے گرد وپیش میں اگرچہ سحر طاری کردینے والی پریوں کی جھیل یا برف پوش پہاڑ تو نہیں، لیکن سرسبز وادیاں ضرور موجود ہیں۔ ایل آر ایچ ایسی ہی ایک سرسبزوادی کے نزدیک اپنی خوبصورتی اور فن تعمیر کے سبب دیدہ زیب ہے۔ یہ شہری زندگی سے دُور پُر فضا مقام پر اہل خانہ کے ساتھ پُرسکون وقت گزارنے کے لیے ایک بہترین ریسٹ ہاؤس ہے، جس کی خاصیت اس کا عربی روایات اور رسوم کے مطابق ڈائزین کا ہونا ہے۔ واضح رہے کہ اسے ابو رانیم کی اہلیہ نے خود ڈیزائن کیا ہے۔ ریسٹ ہاؤس کے اندرونی حصے میں ایک کشادہ لان ہے، جہاں ایک بڑی اسکرین نصب کی گئی ہے۔ سوئمنگ پول اور بچوں کے کھیلنے کے لیے جدید طرز کے میدان کے علاوہ بار بی کیو اور سعودی کھانوں کی تیاری کے لیے علاحدہ کچن بھی بنایا گیا ہے۔
لودھی ریسٹ ہاؤس کا تجرباتی افتتاح گزشتہ دنوں کورونا وائرس کے تناظر میں احتیاطی تدابیر کو اختیار کرتے ہوئے کیا گیا، جس میں پاکستان کے صدارتی ایواڈ یافتہ قاری محمد آصف کو مدعو کیا گیاتھا۔ اس موقع پر صحافی سید مسرت خلیل، اسرار خان اور طارق لودھی بھی موجود تھے۔ شرکا کا کہنا تھا کہ یہ ریسٹ ہاؤس بھی دیگر کی طرح اپنے صارفین کو حیرت میں ڈال دے گا۔