اقتصادی رابطہ کمیٹی نے صوبوں کو گندم درآمد کرنے کی اجازت دے دی

253

اسلام آباد ( آن لائن)وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے صوبائی حکومتوں ،ٹریڈی کارپوریشن اور پاسکو کو بھی گندم درآمد کرنے کی اجازت دے دی۔ کابینہکی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس بدھ کو مشیر خزانہ حفیظ شیخ کی زیر صدارت ہوا جس میں پورا سال ملک میں آٹے اور گندم کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے اہم فیصلوں کی منظوری دی گئی اور وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی کوہدایات جاری کی گئیں کہ وہ گندم کی درآمد کے لیے کوششیں تیز کرے تا کہ عوام کو ارزاں نرخوں پر آٹا اور گندم مل سکے۔وزارت کو یہ بھی ہدایت کی گئی کہ وہ فوری طور پر گندم کے درآمد کنندگان سے میٹنگ کرے اور ان کی تجاویز ای سی سی میں پیش کی جائیں کہ وہ کس قیمت پر گندم درآمد کریں گے اور اگر حکومت کی جانب سے سبسڈی کی ضرورت ہوئی تو مارکیٹ میں قیمتوں میں استحکام کے لیے حکومت سبسڈی بھی دے گی ۔ای سی سی نے وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی کو ہدایت کی کہ گندم کی درآمد کنندگان کو مختلف ڈیوٹیز اور ٹیکسز میں چھوٹ دی جائے ۔ای سی سی نے پورٹ قاسم اتھارٹی کے 5مختلف منصوبوں کی بھی منظوری دی گئی جو کہ اتھارٹی اپنے فنڈز سے مکمل کرے گی اور اس حوالے سے تمام ضابطے کی کارروائی مکمل کی جائے گی ۔ایشیائی ترقیاتی بینک کو آف شور پاکستان روپے لنک ،بانڈز بھی عالمی سرمایہ کاروں کے لیے جاری کرنے کی منظوری دی ،اسٹیٹ بینک کی تجاویز کے مطابق اس بانڈ کو 200 ملین ڈالر تک محدود کیا جائے گا ،بانڈز کی لوکل کرنسی ،انفرااسٹرکچر اور توانائی کے منصوبوں میں فنانسنگ کے لیے استعمال ہوگی ۔ای سی سی نے سوئی سدرن گیس کمپنی کو ایک ارب جاری کرنے کے لیے فنانس ڈویژن کو اجازت دے دی تا کہ ان دیہاتوں کو گیس فراہم کی جا سکے جو کہ گیس فیلڈ کے 5کلو میٹر کے اندر واقع ہیں ۔ای سی سی نے بیرون ملک اکویٹی انواسٹمنٹ کی مد میں 22.5 ملین سعودی عرب ریال کے استعمال کی بھی اجازت دی جبکہ بیرون ملک سرمایہ کاری کی حد 5 ملین ڈالرز سے بڑھا کر 10 ملین ڈالر کی بھی منظوری دی گئی ۔ای آفس پروگرام پر عملدرآمد کے لیے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ایف آئی اے کو ہدایت کی گئی کہ وہ ایل ایم کے آر کے خلاف درخواست واپس لیں اور ایف آئی اے ایل ایم کے آر کے منصوبوں سے متعلق تمام انکوائریز بھی واپس لیں تا کہ معاہدے کی شرائط پر عملدرآمد ہو۔وزارت منصوبہ بندی کو ہدایت کی گئی کہ وہ این آئی ٹی بی کی درخواست پر مطلوبہ فنڈز جاری کرے تا کہ ای آفس پروگرام کو مکمل کیا جا سکے۔