اسلام آباد ہائیکورٹ نے روز ویلٹ ہوٹل کی نجکاری کیخلاف درخواست نمٹا دی

280

اسلام آباد (آن لائن) امریکا میں پی آئی اے کے ملکیتی روز ویلٹ ہوٹل کی نجکاری روکنے کی درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے کی ڈپٹی اٹارنی جنرل راجا خالد محمود نے عدالت کو بتایا کہ روز ویلٹ کو فروخت کر رہے ہیں نہ نجکاری کا ارادہ ہے۔ جسٹس عامر فاروق نے وفاق کے بیان کے بعد درخواست نمٹا دی راجا خالد محمود نے عدالت کو بتایا کہ حکومت اس پر غور کر رہی ہے کہ کیسے اس کا استعمال منافع بخش بنایا جائے ، اس کے لیے ایڈوائزر مقرر کر رہی ہے۔ جسٹس عامر فاروق نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے دوران سماعت استفسار کیا کہ روزویلٹ ہوٹل میں جوائنٹ ونیچر تو نہیں ہورہا جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ نہیں ابھی ایسا کچھ نہیں یہ صرف اخباری خبریں ہیں جس پر جسٹس عامر نے ریمارکس دیے کہ قومی اثاثے کو ایسے ہی پھینکنا نہیں چاہیے جیسے عمومی طور پر ہم کرتے ہیں۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری اپنے فرنٹ مین نے ذریعے اس کو لینا چاہتا ہیں اس موقع پر عدالت نے استفسار کیا کہ کیا رٹ میں موجود کسی فریق کو تو نہیں دیا جا رہا عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیا یہاں ٹیلنٹ نہیں ہے کہ غیر ملکی اسپیشلسٹ کو ہائر کرکے خدمات لے رہے ہیں؟ ایسے نہ کریں یہ قومی اثاثہ ہے کسی کا ذات نہیں نہ کسی کا ذاتی انٹرسٹ ہونا چاہیے ۔عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کو ہدایات کی کہ وفاق کا بیان ذکر کر دیتے ہیں مستقبل میں کچھ ایسا ہو تو آپ دوبارہ رٹ دائر کر سکتے ہیں ۔