مسلم ملک کا مندر کی تعمیر میں عطیہ دینا قرآن اور چاروں مسالک کیخلاف ہے، ڈاکٹر ذاکر نائیک

911

اسلامی دنیا کے معروف اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے کہا ہے کہ سورہ مائدہ میں اللہ کا فرمان ہے کہ آپ باہمی تعاون تقویٰ کیلئے کریں اور ساتھ ہی یہ بھی فرمادیا گیا کہ گناہ کیلئے تعاون نہ کریں اور شرک سے بڑا گناہ اور کیا ہوسکتا ہے!

غیر ملکی نیوز ایجنسی کے مطابق اسلام آباد میں مندر کی تعمیر کے حوالے سے معروف اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کا ردِعمل سامنے آگیا ہے جس میں انہوں نے پاکستانی حکومت کے مندر کی تعمیر میں عطیہ دینے کے فیصلے کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

ایک صحافی نے جب ان سے سوال کیا کہ اسلام آباد میں ہندوﺅں کیلئے مندر کی تعمیر کیلئے حکومت کے فندز خرچ کرنے کا معاملہ متنازع ہوگیا ہے آپ کی کیا رائے ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ مندر کی تعمیر کیلئے مسلم حکومت فندز نہیں دے سکتی۔

انہوں نے مزید کہا کہ چاروں مسالک امام اعظم ابو حنیفہ، امام مالک، امام احمد بن حنبل اور امام شافعی کی متفقہ رائے ہے کہ کوئی مسلم غیرمسلموں کی عبادت گاہ کیلئے عطیہ نہیں دے سکتا۔

ذاکر نائیک نے سورة مائدہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ قرآن میں مسلمانوں کو حکم دیتا ہے کہ وہ جو بھی تعاون کریں تقویٰ کی بنیاد پر کریں اور ساتھ ہی اللہ نے گناہ کیلئے تعاون کرنے سے منع فرمایا ہے اور شرک سے بڑا گناہ اور کیا ہوسکتا ہے؟