صدر ایف پی سی سی آئی نے بلوچستان کو نظر انداز کردیا

277

لاہور(کامرس ڈیسک )ایف پی سی سی آئی کے بزنس مین پینل کے سیکرٹری جنرل (فیڈرل) و ترجمان احمد جواد نے کہا ہے کہ ہم نے بزنس کمیونٹی سے جو وعدے کیے تھے انھیں پورا کرنے میں ناکام رہے ہیں ۔وفاقی چیمبر میںصرف فوٹو سیشن اور انٹرویوز دینے پر زور ہے۔ چھ ماہ گزرنے اور بار بار توجہ دلانے کے باوجود ایف پی سی سی آئی کی کارکردگی صفر ہے ۔ میڈیا کے نمائندوں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انھیں افسوس ہے کہ ایسے لوگوں کے لیے دن رات ایک کیا جو جمہوری روایات کے بجائے ڈکٹیٹر شپ کو ترجیح دیتے ہیں ۔اسی وجہ سے آج تک پنجاب کا کوئی چیمبر آف کامرس بزنس مین پینل میں شامل نہیں ہوا بلکہ کئی تجارتی تنظیمیں اپنا راستہ جدا کرنے کا سوچ رہی ہیں۔آدھا سال گزرنے کے باوجود چند تجارتی تنظیموں کے علاوہ کسی نے ایف پی سی سی آئی کے موجودہ صدر کے اعزا ز میں کوئی تقریب منعقد کرنے کی زحمت گوارا نہیں کی جو کہ غیر معمولی بات ہے ۔بزنس مین پینل نے گزشتہ الیکشن بلوچستان کی تجارتی تنظیموں کی وجہ سے جیتا تھا لیکن اس صوبے کی بزنس کمیونٹی کو مکمل نظر انداز کر دیا گیا ہے اور اس صوبے کا ایک دورہ تک نہیں کیا گیا ہے۔ احمد جواد نے مزید کہا کہ بزنس مین پینل کا ایک نمایاں دھڑا فیڈریشن صدر کی پالیسیوں اور ڈکٹیٹر شپ کے سخت خلاف ہے ۔ جن اشخاص نے پانچ سال قبل اس گروپ میںجان پیدا کی آج انہی کی جڑیں کاٹی جا رہی ہیں۔مخلص لوگ ایک مخصوص ٹولے کی سیاست کی نذر ہو رہے ہیں جن کو صدر فیڈریشن انجم نثار کی مکمل اور غیر مشروط حمایت حاصل ہے۔ لیڈرشپ کے فقدان کے باعث انجم نثار ایسے لوگوں کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں جو کبھی ایک گروپ کبھی دوسرے میں ہوتے ہیں اور سازش ہی ان کا ذریعہ معاش ہے۔یہی وجہ ہے کہ آج بزنس مین پینل فیڈریشن چیمبر کا انتخاب جیتنے کے باوجود تجارتی تنظیموں میں مقبول نہ ہو سکا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ الیکشن جیتنے کے محرکات کے بارے میںمناسب وقت پر اہم انکشاف کروں گا ۔