مسلح ڈرون رکھنے والے ممالک کی تعداد 40تک پہنچ گئی

342

نیو یارک (انٹرنیشنل ڈیسک) ۔دنیا میں مسلح ڈرون کے حامل ممالک کی تعداد میں اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق اقوام متحدہ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ 40 ممالک کے پاس اسلحہ سے لیس ڈرون ہیں یا وہ تیار کررہے ہیں۔ عالمی ادارے کی نمایندہ خصوصی برائے ماورائے عدالت قتل نے ان طیاروں کے استعمال کے ضوابط میں شفافیت کے فقدان پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اگنیس کالمارڈ نے جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کو بتایا کہ دنیا بھر میں ہتھیاروں سے لیس ڈرونز کے حامل ممالک کی تعداد روز بروز بڑھتی جارہی ہے۔ دنیا مسلح ڈرونز کے نئے دور میں داخل ہوگئی ہے اور سرکاری و غیر سرکاری حلقوں کی ایک بڑی تعداد مسلسل جدید ترین ڈرونز استعمال کر رہی ہے۔ کالمارڈ کی رپورٹ کے مطابق کم از کم 102 ممالک فوجی مقاصد کے لیے ڈرونز کا استعمال کررہے ہیں۔ اس کے علاوہ تقریباً 40 ممالک کے پاس ایسے مسلح ڈرونز موجود ہیں یا پھر وہ اس کی خریداری کے مرحلے میں شامل ہیں۔ اقوام متحدہ کی نمایندہ خصوصی نے مزید کہا کہ زیادہ سے زیادہ ممالک ڈرونز پاور کلب میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔ اگنیس کالمارڈ کے مطابق 2015ء سے اب تک اسرائیل، عراق، ایران، برطانیہ، امریکا، ترکی، متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، مصر، نائیجیریا اور پاکستان سمیت کم از کم 11 ممالک مسلح ڈرونز سے لیس ہیں۔ بعض ممالک مبینہ طور پر پہلے ہی اس طرح کے ڈرونز کو ٹارگٹ کلنگ کے لیے استعمال کر چکے ہیں جب کہ تقریباً 20 غیر سرکاری گروپس مسلح اور غیر مسلح ڈرونز بھی استعمال کرتے ہیں۔