عوام کے پیسوں سے مندر کی تعمیر جائز نہیں،ڈاکٹر ذاکر نائیک

375

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک ) اسلام آباد میں مندر کی تعمیر کے حوالے سے معروف دینی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک سے سوال کیا گیا۔ڈاکٹر ذاکر نائیک نے اسلام آباد میں مندر کی تعمیر کے حوالے سے اسلام آباد کے ایک شہری کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وضاحت کی ہے جو تمام مکاتب فکر کے فقہا کرام بشمول امام ابو حنیفہ،امام مالک،امام شافعی،امام احمدبن حنبل کے اتفاق رائے پر مبنی ہے کہ کوئی مسلمان کسی غیر مسلم کو اس کی عبادت گاہ کی تعمیر کے لیے رقم کی صورت میں یا کسی بھی دوسرے طریقے سے معاونت فراہم نہیں کر سکتا۔ڈاکٹر ذاکر نائیک نے اس حوالے سے قرآن مجید کی سورت مائدہ کا حوالہ دے کر مہر تصدیق ثبت کر دی ہے جس کے تحت رب کائنات نے خود حد مقرر فرما دی ہے کہ مسلمان کسی غیر مسلم کی عبادت گاہ کی تعمیر کے لیے ہرگز تعاون نہ کریں۔اس حوالے سے یہ واضح ارشاد باری تعالی ہے کہ غیر مسلموں کی کسی عبادت گاہ کے لیے عوام کے ٹیکسوں سے رقم خرچ کرنا کسی بھی مسلمان بشمول حاکم کے لیے حرام ہے۔ہمیں اپنی خباثت اور بداعمالیوں کی ضرور اصلاح کرنی چاہیے مگر مندر یا کسی دوسری غیر مسلم عبادت کی تعمیر کے معاملے میں قرآن اور حدیث کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونا چاہیے۔