اپوزیشن کا مقصد اپنے قائدین کو بچانا ہے، شبلی فراز

737

اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے اطلاعات ونشریات شبلی فراز کا کہنا ہے کہ  اپوزیشن کا مقصدملک کی بہتری کی بجائے اپنے قائدین کو بچانا ہے،ماضی کے حکمرانوں نے حرص اور کرپشن کی بنیاد پر حکومتیں چلائیں۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ  گزشتہ حکومتوں  میں میرٹ اور شفافیت سے عاری کلچر متعارف کرایا گیا،اپوزیشن کو اپنےگناہوں کا پتہ ہے اس لیے وہ احتساب سے بھاگ رہے ہیں،جب بھی ملک پر مشکل پڑی یہ سب کچھ چھوڑ کر بھاگ گئے۔

وفاقی وزیر نے اپوزیشن پر مزید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن ملک میں 2ہفتوں سے بےیقینی کی صورتحال پیدا کرنےکی کوشش کررہی ہے،اپوزیشن کے پاس کوئی ایجنڈا ہے نہ متبادل پروگرام ہے، اپوزیشن کی پھیلائی گئی غیریقینی صورتحال  کے باوجود ہم ثابت قدم ہیں، پنشن ختم کرنے سے متعلق سوشل میڈیا  پر آنے والی خبریں بے بنیاد ہیں، اس قسم کی غلط خبروں کی روک تھام کیلئے سائبرکرائم اور پیمرا کےذریعےاقدامات کررہےہیں۔

شبلی فراز کا کہنا تھا کہ پروونشل فنانس کمیشن کےفعال ہونےسےصوبوں کےپسماندہ علاقوں میں بہتری لانےمیں مدد ملےگی،جن صوبوں میں ہماری حکومت ہے وہاں پراوونشل فنانس کمیشن کےمعاملات اسدعمر دیکھیں گے،تمام صوبوں کو پراونشل فنانس کمیشن  بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں پنشن فنڈز پر عمل درآمد نہیں کیا گیا،صحت کےشعبےمیں بہتری کیلئےنجی شعبےکی شراکت سےاسپتالوں کی تعمیرکےمنصوبےزیرغورہیں۔

وفاقی وزیر نے ن لیگ کے رہنما احسن اقبال پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ احسن اقبال درباری کا کردار ادا کر رہے ہیں،احسن اقبال کو چاہیے کہ اپنے قائدین سے پوچھیں کے ہمیں بے یارومدد گار چھوڑ کر باہر کیوں چلے گئے،احسن اقبال ایسی لیڈرشپ کی نمائندگی کررہےہیں جوپارٹی کو بےیارومددگار چھوڑکر بیرون ملک بیٹھی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہم نےپہلی دفعہ ہاؤسنگ کےشعبے میں غریب لوگوں کیلئےسستے گھروں کامنصوبہ شروع کیا،ان حالات میں غیرملکی سرمایہ کاری،ترسیلات زراور برآمدات میں اضافہ ہوا،بھاری قرضوں کےباوجودکوروناوبا کی صورتحال میں پاکستان کی معیشت کئی ملکوں سے بہتررہی،کورونا وائرس نے مضبوط ممالک کی معیشت کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

وفاقی وزیر نے مزید کہاکہ سرکاری اداروں میں سربراہوں کی تعیناتی کےنظام میں اصلاحات پرکام کررہے ہیں،ماضی میں سرکاری اداروں میں سربراہوں کی تعیناتی کیلئےکوئی کام نہیں کیا گیا،اداروں میں اصلاحات آسان نہیں ہے، وقت لگتاہے، تمام اداروں میں غیرقانونیت کا نظام دیکھنے میں آیا، جس کی اصلاحات جاری ہیں،سرکاری اداروں کے سربراہوں کی تعیناتی بڑاچیلنج ہوتاہے۔