عزیر بلوچ اعترافی بیان سے مکر گیا،عبدالغفار عرف ماما کی درخواست ضمانت مسترد

199

کراچی (نمائندہ جسارت) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں ارشد پپو قتل کیس میں رینجرز پراسیکیوٹر نے عزیر بلوچ کا اعترافی بیان کیس کا حصہ بنانے کی استدعا کردی ۔عدالت نے متعلقہ حکام سے 25 جولائی کو پولیس مقابلے میں مارے جانے والے نور محمد عرف بابالاڈلہ کے حوالے سے رپورٹ طلب کرلی۔ پیر کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ارشد پپو قتل کیس کی سماعت کی۔ فاضل عدالت نے آئند ہ سماعت پر ملزمان پر ترمیمی فرد جرم عاید کرنے کی تاریخ مقرر کردی۔ سماعت کے موقع پر رینجرز پراسیکیوٹر نے عزیر بلوچ کا اعترافی بیان کیس کا حصہ بنانے کی استدعا کی، جس پر عدالت نے ملزم عزیر بلوچ سے استفسار کیا کہ کیا ہم آپ کے اعترافی بیان کی کاپی اس کیس کا حصہ بنادیں؟ جس پر ملزم کا کہنا تھا کہ میرا کوئی اعترافی بیان ریکارڈ نہیں ہوا ہے، جس پر عدالت کا اپنے ریمارکس میں کہنا تھا کہ آپ کا جج کے سامنے اعترافی بیان ریکارڈ ہوا ہے اور اعترافی بیان پر آپ کے دستخط بھی موجود ہیں‘ کل کو اس کیس کے ٹرائل سے بھی مکر جاؤ گے کہ کوئی ٹرائل نہیں ہوا۔ علاوہ ازیں سندھ ہائی کورٹ نے لیاری آپریشن کے دوران ایس ایچ او فواد خان سمیت دیگر کے قتل کیس میں لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کے شریک ملزم عبدالغفارعرف ماما کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔ پیر کو جسٹس عبد المالک گدی کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے درخواست ضمانت کی سماعت کی۔ فاضل عدالت نے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کو لیاری گینگ وار کے خلاف مقدمات کو جلد نمٹانے کا بھی حکم دیا ہے۔ عدالت کا دوران سماعت کہنا تھا کہ ملزم کے خلاف دہشت گردی میں ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد پیش کیے گئے ہیں‘ اس لیے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم نہیں دے سکتے۔ سماعت کے موقع پر اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر طفیل احمد نے عدالت کو آگاہ کیا کہ لیاری آپریشن کے دوران عزیر بلوچ، حبیب بلوچ، ظفر بلوچ، غفار ماما، شیراز کامریڈ سمیت 55 دہشت گردوں نے پولیس پارٹی پر حملے کیے‘ دہشت گردی کے واقعات میں 10پولیس اہلکاروں سمیت متعدد افراد جاں بحق اور زخمی ہوئے‘ ملزم عبدالغفارعرف ماما سے برآمد ہونے والے ایس ایم جی اور جائے وقوع سے ملنے والے خول میچ کرگئے ہیں‘ملزمان نے لیاری آپریشن کے دوران دستی بموں اور بارود کا استعمال کیا۔ دوران سماعت ملزم عبدالغفارعرف ماما کے وکیل مشتاق احمد نے عدالت کو بتایا کہ ملزم عبدالغفارعرف ماما 2012 میں گرفتار ہوا اور گزشتہ 8 سال سے مقدمہ التوا کا شکار ہے جس پر عدالت نے وکیل سے استفسار کیا کہ عبدالغفار عرف ماما کیسے گرفتار ہوا تھا؟ جس پر مشتاق احمد ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ ملزم عبدالغفارعرف ماما پولیس مقابلے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا اور مقدمے میں4 بار ملزمان پر ترمیمی فردجرم عاید ہوچکی ہے لہٰذا استدعا ہے کہ ملزم عبدالغفارعرف ماما کی ضمانت منظور کی جائے۔ بعد ازاں عدالت نے ملزم عبدالغفارعرف ماما کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے ماتحت عدالت کو لیاری گینگ وار کے خلاف مقدمات کو جلد نمٹانے کا حکم دیا۔