خواتین سے جانوروں سے بھی بدتر سلوک کیاجارہاہے، سیانی ڈاہری

203

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)سندھانی تحریک کی نومنتخب مرکزی صدر سیانی ڈاہری نے پلیجو ہاؤس میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ سندھ میں خواتین سے جانوروں سے بھی بدتر سلوک کیاجارہاہے۔ ایک تو کم عمر لڑکیوں کی زبردستی شادیاں اور اغوا کرکے مذہب تبدیل کرانے کا سلسلہ جاری ہے۔ کم عمر لڑکیوں کی بڑی عمر کے مردوں سے شادیاں کرائی جارہی ہیں تو دوسری جانب روزانہ کتنی ہی لڑکیوں کو کاری قرار دے کر موت کے گھاٹ اتارا جارہاہے انہیں سنگسارکیاجارہاہے‘ جنسی زیادتی کا نشانہ بناکر قتل
کیاجارہا ہے ۔سندھ میں عورتوں پر ظلم کی انتہا کردی گئی ہے اورسندھ سمیت ملک کے حکمران یہ تماشا دیکھ رہے ہیں۔وڈیرے‘ جاگیردار‘ سرداروں کی سربراہی میں ہونے والے جرگوں میں انسانیت دشمن فیصلے ہورہے ہیں اور مقامی انتظامیہ ان کی سرپرستی کررہی ہے۔ انہوںنے مطالبہ کیا کہ عورتوں کے تحفظ کے لیے سخت قانون سازی کرکے اس پر سختی سے عمل درآمد کی ضرورت ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہماری جدوجہد خواتین کے حقوق کے لیے ہے لیکن ساتھ ہی سندھ کی وحدت ‘ پانی پر ڈاکہ شہری علاقوں پر غیر مقامی افراد کے قبضے ‘ غربت او ر مہنگائی کے لیے بھی ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ قبل ازیں سندھیانی تحریک کی نئی مرکزی قیادت کا انتخاب عمل میں لایا گیا جس میں سیانی ڈاہری کو صدر‘ معراہ سموں کو سینئر نائب صدر‘ سلمیٰ لاشاری کو نائب صدر‘ زرقا ہالییوٹو کو جنرل سیکرٹری‘ حسنہ راہو جوائنٹ سیکرٹری‘ افشین میمن ڈپٹی سیکرٹری‘ پرہ سومرو پریس سیکرٹری‘ مریم گوپان خزانچی‘ مرویت ہالیپوٹہ کوثقافتی سیکرٹری بنایا گیا۔ انتخابی عمل کے موقع پر عوامی تحریک کی مرکزی نائب صدر اور سندھیانی تحریک کی رہنما حور النساء پلیجو نے نومنتخب عہدیداران سے حلف لیا۔