حکومت کی ناقص پالیسیوں سے تعلیم کا بیڑا غرق کردیا گیا‘فرید پراچہ

165

لاہور( نمائندہ جسارت) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے کہاہے کہ ملک بالخصوص صوبہ پنجاب و خیبر پی کے میں تعلیم کو کورونا سے اتنا نقصان نہیں پہنچا جتنا حکومت بالخصوص وفاقی و صوبائی وزرائے تعلیم نے اپنی ناقص پالیسیوں سے پہنچایا ہے ۔ ایسے لگتاہے کہ یہ حکومت اداروں کو تباہ و برباد کرنے کے کسی غیر ملکی ایجنڈے پر گامزن ہے ۔ پہلے اسمبلی فلور پر پائلٹوں کے جعلی لائسنس کی بات کر کے پی آئی اے کا بیڑا غرق کیا گیا اور اب 15 ستمبر کو تعلیمی ادارے کھولنے کے بیان نے طلبہ و طالبات کے تعلیمی مستقبل کو تاریک کردیاہے ۔ تعلیمی اداروں کی بندش پر پانچ ماہ گزر چکے ہیں ۔ دو مہینے بعد کے اعلان کا مطلب سال بھر کا تعلیمی نقصان ہے ۔ پنجا ب کے ڈیڑھ لاکھ پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں سے چالیس ہزار مکمل بند ہوچکے ہیں اور اگر اس حکومت کی تعلیم دشمن پالیسیاں جاری رہیں تو باقی بھی بند ہو جائیں گے ۔ انہوںنے کہاکہ دنیا بھر میں تعلیمی سرگرمیاں جاری ہیں ۔ پاکستان کے ان پڑھ وزراء کو معلوم ہی نہیں کہ کس بیان کے کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ پہاڑی مقامات پر اکتوبر سے موسم سرما کی تعطیلات شروع ہو جاتی ہیں ، وہاں پورے سال کے لیے تعلیم کی صف لپیٹ دی گئی ۔ انہوںنے مطالبہ کیا کہ تعلیمی ادارے عید الاضحی کے بعد کھول دیے جائیں اور اساتذہ کو ایس او پی کی ہفتہ بھر ٹریننگ دے کر 15 اگست سے تعلیم کو مکمل بحال کیا جائے ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت ،عملہ و اساتذہ کے کرایہ جات کے لیے پرائیویٹ تعلیمی اداروں کو خصوصی امداد دے ، اس لیے کہ بیکن ہائوس جیسے ادارے پانچ فیصد سے زیادہ نہیں ، 95 فیصد ادارے مشکل سے اخراجات پورے کرتے ہیں ۔