چین کا کرارا جواب،امریکی سینیٹرز اور سفیر پر پابندیاں لگادیں

565

بیجنگ (انٹرنیشنل ڈیسک) چین نے سنکیانگ میں ایغور مسلمانوں کے خلاف سخت اقدامات کیے جانے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات کے بعد 3 امریکی ری پبلکن قانون سازوں اور ایک ایلچی پر پابندیاں عائد کردی ہیں۔ خبر رساں اداروں کے مطابق بیجنگ حکومت پر سخت تنقید کرنے والے سینیٹر زمارکوروبیو اور ٹیڈ کروز کے علاوہ امریکی کانگریس کے رکن کرس اسمتھ کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے جب کہ بین الاقوامی مذہبی آزادی کے لیے امریکی ایلچی سم براؤن بھی چینی پابندیوں کی زد میں آنے والے افراد کی فہرست میں شامل ہیں۔ اس سے قبل امریکا نے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر سنکیانگ میں کمیونسٹ پارٹی کے سربراہ چین کینگو سمیت کئی حکام کے ویزوں پر پابندی عائد کرنے کے ساتھ ان کے اثاثے منجمد کردیے تھے۔ چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چونئنگ نے گزشتہ روز بریفنگ میں بتایا کہ حالیہ اقدام امریکی غلط فیصلے کے جواب میں اٹھایا گیا ہے۔ ہم واشنگٹن سے غلط فیصلے کو فوری واپس لینے اور چین کے داخلی معاملات میں مداخلت اور مفادات کو نقصان پہنچانے والے کسی بھی لفظ اور اقدامات کو روکنے کی اپیل کرتے ہیں۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق چین میں انسانی حقوق پر نگاہ رکھنے والی ایک ایجنسی امریکی کانگریشنل ایگزیکٹو کمیشن فار چائنا پر بھی پابندیوں کا اطلاق ہوگا۔ واضح رہے کہ صدر ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے دونوں ممالک ایک دوسرے پر ہانگ کانگ میں سیکورٹی قانون، تبت اور سنکیانگ میں چینی پالیسیوں اور کورونا سے متعلق پر ایک دوسرے پر الزامات عائد کرنے کے ساتھ تجارتی پابندیاں بھی عائد کرچکے ہیں۔