ایف بی آر کے جاری کردہ نئے قواعد پر انڈسٹری نے تحفظات کا اظہار کردیا

187

کراچی(اسٹاف رپورٹر)کاروباری برداری نے انکم ٹیکس رولز 2002 میں مجوزہ ترمیم ، انکم ٹیکس نوٹیفکیشن S.R.O. 615 (I)/2020 کو مسترد کردیا ہے اور کہا ہے کہ یہ حکومت کے بجٹ پیش کرنے سے قبل کیے گئے کاروبار کو آسان بنانے کے تمام تر دعووں کی نفی ہے۔ تفصیلات کے مطابق 9 جولائی کو ریونیو ڈویژن ، ایف بی آر نے انکم ٹیکس نوٹیفکیشن (ایس آر او 615 (I)/2020) جاری کیا جو انکم ٹیکس رولز 2002 میں مجوزہ ترامیم کا مسودہ ہے۔ ترامیم کو درآمدات پر ود ہولڈنگ ٹیکس عائد اور ایک طریقہ کار کے لیے کیا جارہا ہے۔ فنانس بل کے سیکشن 148 کے تحت اقدامات پر کاروباری برداری کی مخالفت کے بعد ایس آر او 615 کی ضرورت پیدا ہوئی۔ مقامی استعمال کے لیے خام مال کی ایک طویل فہرست کو جلد بازی میں دوبارہ درجہ بندی؍ مرتب کیا گیا اور انہیں مکمل اشیاء قرار دیتے ہوئے کم از کم 5.5 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کیا گیا جبکہ اس کی حد 2 فیصد ہونی چاہیے تھی۔اس کے نتیجے میں ، کاروباری برادری کا تخمینہ ہے کہ ان کے فائنل ٹیکس کا بوجھ 65 فیصد سے زیادہ ہوجائے گا اور پہلے ہی مشکل کاروباری ماحول میں لیکویڈیٹی مسائل مزید بڑھ جائیں گے۔