لوڈ شیڈنگ خاتمے کے تمام دعوے اور وعدے جھوٹ ثابت ہوئے ، حافظ نعیم

258

 

کراچی( اسٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نیکہا ہے کہ کراچی میں لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے حکومت اور کے الیکٹرک کے تمام دعوے اور وعدے جھوٹے اور غلط ثابت ہوئے ہیں، شہر کے بیشتر علاقوں میں لوڈ مینجمنٹ کے نام پر اعلانیہ وغیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ جاری ہے‘ گلشن اقبال، ملیر، شاہ فیصل کالونی، گلستان جوہر، نیوکراچی، اورنگی ٹاؤن ، لیاری سمیت کئی علاقوں سے لوڈشیڈنگ کی شکایات موصول ہوئی ہیں۔
کراچی کے عوام کو بجلی کی فراہمی کی ذمے داری حکومت کی ہے۔ اس لیے کے الیکٹرک کو فوری طور پر قومی تحویل میں لیا جائے ۔ جماعت اسلامی مزدوروں کے حقوق بالخصوص کنٹریکٹ ملازمین کو سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق مستقل کرنے کے لیے بہت جلد ایک بڑے مزدور کنونشن میں مزدوروں کا چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کرے گی اور مزدوروں کے لیے ایک بڑی سیاسی و قانونی تحریک شروع کرے گی ۔ ان خیالات کاا ظہار انہوں نے ادارہ نور حق میں نیشنل لیبر فیڈریشن کے تحت مختلف ٹریڈ یونینز اور مزدور تنظیموں کے نمائندوں کے ایک اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اجلاس سے نائب امیر جماعت اسلامی کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی ، پاسلو کے سابق صدر اور جماعت اسلامی کراچی کے سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری ، این ایل ایف کراچی کے صدر خالد خان اور دیگر نے خطاب کیا ۔ اجلاس میں این ایل ایف کراچی کے جنرل سیکرٹری قاسم جمال ، سینئر نائب صدر صغیر ، نائب صدر محمد سلیم ، اسرار سواتی اور دیگر نے شرکت کی ۔ اجلاس میں مزدوروں کے مسائل بالخصوص لاک ڈائون کے دوران مختلف صنعتوں اور کارخانوں سے مزدوروں کی بے دخلی، بڑھتی ہوئی بے روزگاری، لوڈشیڈنگ کے باعث صنعتوںکی بد حالی ، ٹھیکیداری نظام کے تحت مزدوروں کا استحصال و ناانصافی اور سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل نہ کرنے پر صنعتوں کی طرف سے قانون کی خلاف ورزی پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا ۔ حافظ نعیم الرحمن نے مزدورطبقے سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم ہمیشہ مزدوروں کے ساتھ رہے ہیں اور آئندہ بھی مزدوروں کے ساتھ ہی ہوں گے ۔ ہم مزدوروں کے مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن کوشش اور بھر پور جدو جہد کریں گے اور ایک بڑی سیاسی اور قانونی تحریک چلائیں گے ۔ ڈاکٹر اسامہ رضی نے کہا کہ لوڈشیڈنگ نے صرف شہری اور رہائشی علاقوں اور آبادیوں کوہی متاثر نہیں کیا ہے بلکہ صنعتی زونز بھی متاثر ہوئے ہیں ۔ اصل مسئلہ یہ ہے کہ کے کراچی کو کس طرح بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جائے اور یہ ذمہ داری حکومت کی ہے اس لیے ضروری ہے کہ فوری طور پر کے الیکٹرک کو قومی تحویل میں لیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک ایک ریٹیلر کمپنی ہے جسے بجلی کی جنریشن اور ڈسٹری بیوشن اور سسٹم کی بہتری کا کام دینا بالکل ایسا ہی ہے جیسے بندر کے ہاتھ میں استرا دے دیا جائے اب بندر استرے سے جو حشر کرے گا کراچی میں بھی وہی حال ہو رہا ہے ۔زاہد عسکری نے کہا کہ آج مزدوروں کے خلاف زبردست استحصال اور ظلم ہو رہا ہے جس کے باعث مزدورشدید بے چینی اور اضطراب کا شکار ہیں اور ان کے لیے آواز اُٹھانے والا کوئی نہیں ہے۔ صرف جماعت اسلامی ہی واحد جماعت ہے جو مزدوروں کے لیے آواز بلند کر رہی ہے ۔ خالد خان نے کہا کہ کے الیکٹرک کے خلاف جدوجہد میں بھی مزدوربرادری اپنا بھر پور کردار ادا کرے گی ۔ مزدوروں کو مستقل کرنے کے لیے شروع کی گئی تحریک اور جدو جہد مزدوروں کے حقوق ملنے تک جاری رہے گی ۔