منورحسن نے عزیمت کا راستہ اختیار کر کے طاغوتی قوتوں کو للکارا‘حافظ نعیم

301

کراچی(اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ منور حسن نے پوری زندگی اقامت دین کا فریضہ سرانجام دیا، منور حسن نے عزیمت کا راستہ اختیار کیا اور بغیر کسی خوف کے طاغوتی قوتوں کو للکارا، پوری زندگی نظم و ضبط کے ساتھ گزاری، پیرانہ سالی میں جماعت کے امیر بنے اور دبنگ طریقے سے امارت کے فرائض سرانجام دیے، مولانا مودودی ؒکے بعد تحریک اسلامی پر سب
سے زیادہ اثرات سید منورحسن کے ہیں، تحریک کو کیریئربنا کر ہی بہتر نتائج حاصل کیے جاسکتے ہیں، انہوں نے اطاعت نظم کی بھرپور پابندی کی۔ ان کے بیانات پر شور مچانے والے آج ان کی بات کو درست مان رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع کورنگی کے تحت سابق امیر جماعت اسلامی سید منورحسن کی یاد میں مسجد طیبہ زمان ٹائون میں تعزیتی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر برجیس احمد، امیر ضلع کورنگی عبدالجمیل خان، نائب امیر ضلع مرزا فرحان بیگ ودیگر نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر پبلک ایڈ کمیٹی کراچی کے سیکرٹری نجیب ایوبی، نائب امیر ضلع عاشق علی خان ودیگر ذمے داران بھی موجود تھے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ حالات کے تناظر میں سید منور حسن نے بے خوف وخطر طاغوتی قوتوں کو للکارا اور افغانستان، شام، کشمیر ، فلسطین، عراق، برما سمیت پوری دنیا کے مسلمانوں کی ترجمانی کی، وہ سچے عاشق رسول تھے اور ان کے دل میں امت کا درد تھا، پوری دنیا میں ان سے محبت کرنے والوں کا ایک جم غفیر ہے۔ منور حسن نے دنیا سے بے رغبتی اپنائی اوراپنے رب سے رشتہ استوار رکھا، وہ وقت کے طالع آزمائوں کو ہر محاز پر چیلنج کرتے تھے، نوجوانوں سے انہیں بے حد محبت تھی اور انہوں نے ان سے بڑی امیدیں وابستہ کی۔ حافظ نعیم نے کہا کہ اسلامی جمعیت طلبہ کے زمانہ ہی سے مجھے ان سے خاص انسیت ہوئی اور وہ ایک آئیڈل رہنما کی صورت میں نظر آئے، ہم نے ان سے بہت کچھ سیکھا، تحریک اسلامی کو اگر انقلاب کی جانب اپنی رفتار کو تیز کرنا ہے تو اسے چاہیے کہ وہ سید منور حسن کے اصولوں پر عمل پیرا ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح مرحوم قاضی حسین احمد نے جماعت اسلامی کو ایک مقبول اور عوامی جماعت بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے اسی طرح منورحسن کا بھی جماعت اسلامی کو ایک نظریاتی اور عالمگیر تحریک بنانے میں کلیدی کردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئی نسل اور جماعت اسلامی کے کارکن منورحسن کو اپنا رول ماڈل بنائیں اور قرآن و سنت کے عملی نظام کے نفاذ کے لیے جدوجہد کو تیز کیا جائے۔ اس موقع پرنائب امیر کراچی برجیس احمد نے کہا کہ ان کے منورحسن کے40 سال پرانے تعلقات ہیں، منور حسن نے مولانا مودودی کی تحریک کو صحیح طور پر سمجھا اور پھر وہ پوری قوت کے ساتھ اپنے موقوف پر ڈٹ گئے، وہ حق اور سچ کی خاطر کسی کی پرواہ نہیں کرتے تھے اور امریکا و دیگر عالمی قوتوں کو بھرپور طریقے سے للکارتے تھے، کراچی میں ایم کیو ایم کی فسطانیت کو انہوں نے ہی چیلنج کیا اور ایم کیو ایم کے ظلم کے خلاف بھرپور طریقے سے آواز بلند کی۔ ان کی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکے گا۔ امیر ضلع کورنگی عبدالجمیل خان نے کہا کہ سید منورحسن ملت اسلامیہ کا ایک قیمتی اثاثہ تھے، انہوں نے کشمکش اور جدوجہد کا راستہ دکھایا۔ مرزا فرحان بیگ نے کہا کہ سید منور حسن ؒ اسلامی تحریک کا ایک ایسا روشن چراغ تھے کہ جس کی روشنی سے سارا جہاں ہمیشہ منور رہے گا۔